روانی……اعجاز رحمانی ؔ
ویب ڈیسک
جمعرات, ۲۹ جون ۲۰۱۷
شیئر کریں
کم سنی جب بھی گزرتی ہے شباب آتا ہے
کیسے آنے سے بھلا خوابِ جوانی رک جائے
بارشیں روز اگر ہوتی ہوں
یہ تو ممکن نہیں دریا کی روانی رک جائے