افغان سرزمین سے پاکستان میں دہشت گردی ہوئی ‘بگڑتی ہوئی صورتحال پر تشویش ہے ‘قومی سلامتی کونسل
شیئر کریں
اسلام آباد (بیورو رپورٹ) وزیراعظم محمد نواز شریف کی زیر صدارت اجلاس میں قومی سلامتی کمیٹی نے افغانستان میں سلامتی کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر تشویش کااظہار کرتے ہوئے پاکستان پر لگائے گئے بے بنیاد الزامات مسترد کر دیئے ہیں، جبکہ شرکاءنے کہا ہے کہ پاکستان کے دشمن عناصر کی طرف سے ادارہ جاتی اشتراک کار سے پوری طرح آگاہ ہیں آئندہ کے خطرات کے خلاف پر عزم انداز میں اپنا دفاع کریں گے۔ اجلاس میں کہا گیا کہ افغانستان کی سرزمین سے پاکستان میں دہشت گردی ہوئی، جبکہ افغانستان میں بدامنی پر تشویش کا اظہار کیا گیا، اجلاس میں وزیر دفاع خواجہ محمد آصف ، وزیرخزانہ اسحاق ڈار، وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان ،وزیر اعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز ،چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمد حیات، چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ سمیت اعلیٰ فوجی و سول حکام نے شرکت کی۔اجلاس میں ملکی اور سرحدی سکیورٹی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس خطے اور مشرق وسطی کے حالات پر پاکستان کی حکمتی عملی کا جائزہ افغانستان بھارت سرحدی کشیدگی اور ڈی جی ایم او رابطوں کے امور زیر غور ائے اجلاس کے جاری ہونے والے علامیہ کے مطابق اجلاس کے شرکاءنے افغانستان میں ہونے حالیہ دہشت گردی کی مذمت کی گئی شرکاءنے اس بات پر اتفاق کیا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے بہت نقصان برداشت کیا ہے شرکاءافغانستان کے الزامات کو بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں قیام امن کیلئے مخلصانہ کوششیں جاری رکھیں گے۔