ڈیلر وہیکل رجسٹریشن سسٹم ، پنجاب حکومت کا بڑا کارنامہ
شیئر کریں
ریاض احمد چودھری
حکومت پنجاب نے ”ڈیلروہیکل رجسٹریشن سسٹم“ (ڈی وی آر ایس) متعارف کرا یا ہے جس کا مقصد دہشت گردی میں غیر رجسٹر گاڑیوں کے ممکنہ استعمال کو روکنا‘ محکمہ ایکسائز کی لوٹ مار کا خاتمہ اور عوام کو ٹیکس جمع کرانے کے لیے لائنوں میں لگ کر گھنٹوں انتظار کی تکلیف سے بچانا ہے۔ گاڑیوں کے ڈیلر بھی اب نمبر پلیٹیں جاری کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ سے ایک سوفٹ ویئر بنایا گیاہے جس کے تحت ڈیلر آن لائن نیشنل بنک میں رقم جمع کرائیں گے اور وہ رقم اسی وقت حکومت پنجاب کے خزانے میں جمع ہو جائے گی۔ اس سسٹم کے رائج ہونے سے عوام کے سالانہ تقریباً 3 ارب 80 کروڑ روپے بچ جائیںگے جو وہ گاڑیوں کی رجسٹریشن کے لیے محکمہ ایکسائز کے افسروں اور ایجنٹوں کو دیتے تھے۔ اس کے علاوہ وہ گاڑیاں جو چھ چھ ماہ تک بغیر نمبر پلیٹ کے سڑکوں پر چلتی تھیں اب ایک لمحے کے لیے بھی سڑکوں پر نہیں آ سکیںگی۔ بغیر نمبر پلیٹ کے جیسے ہی گاڑی سڑک پر آئے گی اسے فوری ضبط کر لیا جائے گا اور متعلقہ ڈیلر کو جرمانہ ہوگا۔
وزیر اعلیٰ شہبازشریف نے ڈیلر وہیکل رجسٹریشن سسٹم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ا سپیشل مانیٹرنگ یونٹ لا اینڈ آرڈر سی ایم آفس اور محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے اشتراک سے ڈی وی آر ایس (ڈیلرز وہیکل رجسٹریشن سسٹم ) کا سوفٹ ویئر لانچ کر دیاگیاہے۔ڈی وی آر ایس سسٹم کے تحت گاڑی کے سیل پوائنٹ پر ہی رجسٹریشن اور نمبر پلیٹس کے حصول کی سہولتیں میسر ہوں گی۔
ڈی وی آر سسٹم کے رائج ہونے سے عوام کو سہولت ہوگی کہ وہ کسی بھی لائسنس یافتہ ڈیلر کے پاس جا کر گاڑی رجسٹر کرا سکیں گے اور اس کی فیس صرف 15 سو روپے ہوگی۔ اس سہولت سے لوگوں کو ایکسائز کے دفاتر میںدھکے نہیں کھانے پڑیں گے۔ لاہور کے بعد یہ سسٹم فیصل آباد‘ ملتان اور دیگر شہروں میں بھی رائج کیا جائے گا۔ 2018ءتک پنجاب کے تمام اضلاع میں یہ سسٹم رائج کر دیا جائیگا۔ حالیہ بجٹ کے بعد رجسٹریشن بک کی بجائے کارڈ جاری کیا جائے گا۔ گاڑیوں کے مالکان اپنے اداروں کے ناموں پر بھی گاڑیاں رجسٹر کرا سکیں گے۔ اس کے علاوہ نمبر پلیٹوں کے دس ڈیزائن تیار کئے جا رہے ہیں جن پر قائداعظم‘ علامہ اقبال‘ سرسید احمد خان اور دیگر مشاہیر کی تصاویر پرنٹ ہوں گی۔ 36 اضلاع کے محکمہ ایکسائز کا ڈیٹا سنٹر لائز کی دیا گیا ہے۔ اس کا فائدہ یہ ہوگا کہ جیسے ہی کوئی نئی گاڑی رجسٹر ہوگی اس کی اطلاع پورے سسٹم میں چلی جائے گی۔
صوبائی وزیر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن میاں مجتبیٰ شجاع الرحمن نے کہا ہے کہ محکمہ ایکسائز میں منظم اور نتیجہ خیز اصلاحات کے ذریعے اس کی سروس ڈیلوری مکینزم کو جدید ترین بنایا گیا ہے تاکہ لوگوں کو سہولت ملے اور صوبہ کو پورا ریونیو حاصل ہو۔ ان اصلاحات سے محکمہ میں کرپشن ختم کرنے میں بھی مدد ملی ہے اور شفافیت پر مبنی اصلاحات سے میرٹ کو فروغ ملا ہے۔ 18 ویں ترمیم کے بعد محکمہ ایکسائز انتہائی اہمیت اختیار کر چکا ہے۔ صوبائی اخراجات پورا کرنے میں اس محکمہ کے افسران وفیلڈ اسٹاف اہم کردار ادا کررہا ہے۔ہماری کوشش ہے کہ ریونیو میں اضافہ کے ساتھ ساتھ عوام کو بہترین سروس مہیا کریں تاکہ انہیں مختلف امور میں کوئی مشکل پیش نہ آنے پائے۔ نمبر پلیٹس کا جدید نظام نافذ ہونے سے جعلی نمبر پلیٹوں کا خاتمہ ہو گا اور عوام کا ادارے پر اعتماد بڑھے گا۔ عوامی آگہی پیدا کرنے کے لیے تین ماہ تک خصوصی مہم چلائی جائے گی۔اس کے بعد محکمہ پولیس اور ایکسائز مل کر جعلی نمبر پلیٹوں کے خلاف گرینڈ آپریشن کریں گے۔ جعلی نمبر پلیٹس کے انسداد کے لیے حکومت آرڈیننس جاری کرنے پر غور کررہی ہے اور اس آرڈیننس کے نفاد کے بعد جعلی نمبر پلیٹس کی صورت میں 25 ہزارتا5 لاکھ تک جرمانہ اور 2 سال قید بھی دی جائے گی۔ محکمہ ایکسائز کے تمام ریکارڈ کو کمپیوٹرائزڈ کرنے کے ساتھ ساتھ ضلعی دفاتر کو آپس میں انٹرلنک کر دیا گیا ہے تاکہ گاڑیوں کی خریدوفروخت کے نظام میں کوئی بے ضابطگی نہ آنے پائے۔ پرائیویٹ کمپنی کے ذریعے نمبرپلیٹوں کی ڈلیوری کے نظام میں رکاوٹ پر ایکشن لیتے ہوئے یہ بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ تمام نمبر پلیٹس مالکان تک پہنچانے کے لیے کمپنی کو 3 ماہ کی مہلت دی گئی ہے اس کے بعد ناکامی صورت میں کمپنی کو بلیک لسٹ اور بھاری جرمانہ بھی کیا جائے گا۔