کراچی میں بجلی کا بڑا بریک ڈاﺅن‘ کے الیکٹرک کے دفاتر پر حملے‘ توڑ پھوڑ‘ جلاﺅ گھیراﺅ‘ پولیس سے جھڑپیں
شیئر کریں
کراچی( اسٹاف + کرائم رپورٹر) کراچی میں پھر بجلی کا طویل بریک ڈاﺅن، شہریوں نے تیسری سحری بھی اندھیرے میں کی، مختلف علاقوں میں احتجاجی مظاہرے، کے الیکٹرک کے دفاتر پر حملے، توڑ پھوڑ، جلاﺅ، گھیراﺅ۔ تفصیلات کے مطابق تیسری سحری پر کراچی میں پھر بجلی کا بریک ڈاو¿ن ،بن قاسم بجلی گھر سے آنے والی ایکسٹرا ہائی ٹینشن لائن ٹرپ کر گئی ۔بجلی کی عدم فراہمی کے باعث کراچی کے 75 فیصد علاقے اندھیرے میں ڈوب گئے۔ عوام سراپا احتجاج بن گئے۔رواں مہینے کراچی میں 12ویں مرتبہ بجلی کا بڑا بریک ڈاون ہوا، جس کے باعث متعدد علاقے اندھیرے میں ڈوب گئے۔ پی ای سی ایچ ایس، ناظم آباد، گلستان جوہر، گلشن اقبال ، جیل چورنگی، لیاقت آباد ،ملیر سمیت شہر کے بڑے حصے سے بجلی غائب رہی۔ شہریوں نے اندھیرے میں سحری کی ۔گرڈ اسٹیشن ٹرپ ہونے کی وجہ سے ڈیفنس، کلفٹن، محمود آباد، کورنگی، لانڈھی، شاہ فیصل کالونی، ملیر، کھوکھرا پار، مبینہ ٹاون، گڈاپ سٹی، سرجانی ٹاون، نارتھ کراچی، نیوکراچی، بفرزون، شادمان ٹاون، نارتھ ناظم آباد، ناظم آباد، گلشن اقبال، گلستان جوہر، فیڈرل بی ایریا، عائشہ منزل، لیاقت آباد اور گل بہار سمیت اولڈ سٹی کے کئی علاقے اندھیرے ڈوب گئے، جس کے باعث شہریوں کو سحری میں شدید دشواری کا سامنا رہا۔ملیر، آرسی ڈی گراونڈ، شاہ فیصل اورناتھا خان میں مشتعل افراد نے احتجاج کیا۔ لیاقت آباد نمبر10 اورڈاکخانے پربجلی کی عدم فراہمی پرلوگ رات کوگھروں سے باہرنکل آئے،مظاہرین نے ٹائرجلاکرسڑک بلاک کردی،جس کے بعد حکومت اورکے الیکٹرک انتظامیہ کے خلاف نعرے لگائے۔ملیر 15 کے قریب مظاہرین نے نیشنل ہائی وے بند کرکے بجلی کی لوڈشیڈنگ کےخلاف انوکھا احتجاج کیا۔ مظاہرین نے نیشنل ہائی وے پرقرآن پاک کی تلاوت کی۔ احتجاج کے باعث نیشنل ہائی وے پر ٹریفک جام رہا تاہم کچھ دیر بعد مظاہرین کو منتشر کر دیا گیا۔ادھر ناظم آباد میں مشتعل مظاہرین نے کے الیکٹرک کے دفتر پردھاوا بول دیا، توڑپھوڑ کی اور دفترکو جلانے کی بھی کوشش کی گئی۔اس دوران کے الیکٹرک کا عملہ دفتر چھوڑکر فرار ہوگیا، تاہم پولیس کی بھاری نفری نے موقع پر پہنچ کر مظاہرین کو منشترکردیا۔