میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ڈیل کی باتیں سب جھوٹ ، پہلے مانگا نہ اب کچھ مانگوں گا(عمران خان)

ڈیل کی باتیں سب جھوٹ ، پہلے مانگا نہ اب کچھ مانگوں گا(عمران خان)

ویب ڈیسک
جمعه, ۲۳ مئی ۲۰۲۵

شیئر کریں

میں خود اسٹیبلشمنٹ کو دعوت دے رہا ہوں کہ اگر ملکی مفاد میں بات کرنا چاہتے ہیں، پاکستان کی فکر ہے تو آ کر بات کریں، بیرونی خطرات، بڑھتی دہشتگردی اور معیشت کی بحالی کیلئے اکٹھا ہونا پڑے گا
مجھے خیبرپختونخواہ کے علاقوں میں کیے گئے ڈرون حملوں کے حوالے سے تفصیلات پتہ چلیں، باقی جیل کی طرح جیل کورٹ بھی ایک کرنل کی مرضی سے چلائی جاتی ہے، سابق وزیراعظم کا پیغام

پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ ڈیل کی باتیں سب جھوٹ ہیں، نہ پہلے اپنے لیے کچھ مانگا نہ اب مانگوں گا۔ باقی جیل کی طرح جیل کورٹ بھی ایک کرنل کی مرضی سے چلائی جاتی ہے، تفصیلات کے مطابق اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ مجھے خیبرپختونخواہ کے علاقوں میں کیے گئے ڈرون حملوں کے حوالے سے تفصیلات پتہ چلیں، میں ڈرون حملوں میں معصوم پاکستانی شہریوں کی شہادت پر نہایت رنجیدہ ہوں اور اس کی شدید مذمت کرتا ہوں، میں خیبر پختونخواہ حکومت کو ہدایت کرتا ہوں کہ وفاقی حکومت کو احتجاج ریکارڈ کروائیں اور ان ڈرون حملوں کو فوری طور پر رکوائیں کیوں کہ ڈرون حملوں میں معصوم شہریوں کی ہلاکت سے دہشت گردی کم نہیں ہوتی بلکہ مزید بڑھتی ہے، ہماری کئی سالوں کی جدوجہد کے بعد پاکستان میں امریکی ڈرون حملے رکے تھے اگر آپ دہشت گردی کے خلاف ہیں تو اپنے ہی لوگوں کے گھروں پر بم مت گرائیں۔عمران خان کہتے ہیں کہ ماشاء اللہ جنرل عاصم منیر فیلڈ مارشل بن گئے، ویسے بہتر تھا کہ وہ فیلڈ مارشل کی جگہ خود کو بادشاہ کا ٹائٹل دیتے کیوں کہ اس وقت ملک میں جنگل کا قانون رائج ہے اور جنگل کے قانون میں تو بادشاہ ہوتا ہے، میرے ساتھ جو ڈیل کی افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں، کوئی ڈیل ہوئی ہے نہ ہی ڈیل کے حوالے سے بات چیت جاری ہے، یہ سب جھوٹ ہے، میں نہ پہلے اپنے لیے کچھ مانگ رہا تھا نہ اب مانگوں گا۔ان کا کہنا ہے کہ میں خود اسٹیبلشمنٹ کو دعوت دے رہا ہوں کہ اگر پاکستان کے مفاد میں بات کرنا چاہتے ہیں، پاکستان کی فکر ہے تو آ کر بات کریں، اس وقت ملک کو بیرونی خطرات، بڑھتی ہوئی دہشت گردی اور معیشت کی بحالی کے لیے اکٹھا ہونا پڑے گا کیوں کہ ہماری فورسز خصوصاً ائیر فورس نے جس طرح مودی کے عزائم کو ناکام بنایا ہے اس کے بعد مجھے خدشہ ہے کہ وہ اب مزید حماقت کرے گا جس کے لیے ہمیں بطور قوم تیار رہنا چاہیئے۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت ایسا ماحول بنا دیا گیا ہے کہ قانون صرف کمزور کے لیے ہے، طاقتور کے لیے نہیں، یہی نظام کی سب سے بڑی خرابی ہے، جمہوریت دو بنیادی چیزوں پر قائم ہوتی ہے، ایک قانون کی بالادستی ( Law of Rule ) اور دوسری اخلاقی اقدار (Morality) ہیں لیکن آج جمہوریت کے ان دونوں ستونوں کو زمین بوس کر دیا گیا ہے، جو حالات چل رہے ہیں وہ اس بات کے غماز ہیں کہ جمہوریت کی روح کو کچلا جا رہا ہے، آصف زرداری کی بہن کے خلاف پانچ اپارٹمنٹس کا کیس نیب کے پاس ہے جو ملازمین کے نام پر ہیں، وہ خود ملک سے باہر ہے اور کوئی پوچھنے والا نہیں، شہباز شریف پر 22 ارب روپے منی لانڈرنگ کا کیس تھا اس کے باوجود اسے وزیرِاعظم بنا دیا گیا، جب آپ لوگوں کو یہ پیغام دیں گے کہ جتنا بڑا چور ہوگا، اتنا بڑا عہدہ ملے گا تو انصاف کا جنازہ نکل جاتا ہے۔بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ پچھلے تین سالوں میں پاکستان کی اخلاقی اقدار اور آئینی ڈھانچے کو بالکل تباہ کر کے رکھ دیا گیا ہے، توشہ خانہ ٹو کیس میں مضحکہ خیز ٹرائل دوبارہ شروع کیا گیا ہے، باقی جیل کی طرح جیل کورٹ بھی ایک کرنل کی مرضی سے چلائی جاتی ہے، میری بہنوں اور وکلاء تک کو کورٹ میں آنے سے روکا جا رہا ہے، میرے رفقی تک کو مجھ سے نہیں ملنے دیا جاتا، میرے بچوں سے کئی کئی ماہ میری بات نہیں کروائی جاتی، میری کتابیں تک نہیں پہنچنے دی جاتیں اور نہ ہی میرے ذاتی معالج تک رسائی دی جاتی ہے، یہ سب عدالتی احکامات اور قوانین کی مسلسل توہین ہے-


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں