
بھارت بین الاقوامی دہشت گردی میں ملوث
شیئر کریں
ریاض احمدچودھری
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ امریکا، کینیڈا اور پاکستان میں بھارت کی اسپانسرڈ دہشت گردی کے شواہد موجود ہیں، بھارت عالمی دہشت گرد ملک ہے۔ اگر بھارت دہشت گردی میں ملوث ہے تو یہ سوالات تو سامنے آئیں گے اور انہیں سامنے آنا چاہیے، یہ سب شواہد سامنے آنے چاہئیں، مودی کا بھارت بین الاقوامی دہشت گرد ہے۔ مختلف کالعدم تنظیموں کو پاکستان میں دہشت گردی کے لیے بھارت کی جانب سے فنڈنگ کی جا رہی ہے، اس کے بھی شواہد ہمارے پاس محفوظ ہیں۔پاکستان 25 سال سے دہشت گردی کا نشانہ بن رہا ہے، الزام بھی ہمارے اوپر لگایا جارہا ہے، وزیر اعظم نے خود پیشکش کی تھی کہ دہشت گردی کے واقعے کی تحقیقات کی جائیں، پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف جنگ کو تسلیم کیا جائے، ہم نے بڑا نقصان اٹھایا ہے۔ پوری دنیا سے زیادہ نقصان پاکستان نے اٹھایا، بھارت کے ساتھ مذاکرات کا دوسرا ایجنڈا مسئلہ کشمیر ہے، اس پر بھی بات ہونی چاہیے، تیسرا پانی کے مسئلے پر بات کی جائے گی، پانی کے معاملے کو متنازع بنانے کی کوشش کی گئی۔ بھارت خود کئی سال سے دہشت گردی کرا رہا ہے، بھارت عالمی دہشت گرد ہے، ہم دہائیوں سے بھارت کے خلاف مشرقی اور مغربی محاز پر لڑ رہے ہیں، بھارت کی دہشت گردی کے ثبوت کینیڈا میں بھی اور امریکا میں بھی موجود ہیں، یہ دہشت گردی کے ثبوت مذاکرات میں سامنے آنے چاہئیں۔
پاکستان خود دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے، ہم دہشت گردی کے خلاف فرنٹ لائن اسٹیٹ ہیں، کسی دوسرے ملک نے آج تک دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 90 ہزار جانوں کی قربانی نہیں دی۔ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ کا خمیازہ بھگت رہا ہے۔ ہماری مسلح افواج، قانون نافذ کرنے والے ادارے، پولیس، رینجرز، عام شہری اور سول سوسائٹی نے دہشت گردی کی جنگ میں بہت قربانیاں دی ہیں جو پاکستان اور عالمی امن کے لئے ہیں۔ دہشت گردی کی جنگ میں ہماری معیشت کو اربوں ڈالر کا نقصان ہوا اور ہم آج تک ان دہشت گردوں ”فتنہ الخوارج” کا مقابلہ کر رہے ہیں۔
پاکستان نے ہمیشہ دہشت گرد گروپوں اور دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کی، ہم روزانہ کی بنیاد پر یہ ذمہ داری نبھا رہے ہیں۔ خیبر پختونخوا، بلوچستان میں صورتحال اور حال ہی میں جعفر ایکسپریس سانحہ سب کے سامنے ہے۔جعفر ایکسپریس واقعہ میں معصوم شہریوں کو یرغمال بنایا گیا، ہماری سیکورٹی فورسز نے ان دہشت گردوں کا بہادری سے مقابلہ کیا۔ جعفر ایکسپریس واقعہ کی دنیا بھر نے مذمت کی لیکن ہمارے مشرق میں ہمارے پڑوسی ملک نے جعفر ایکسپریس واقعہ کی کیوں مذمت نہیں کی؟ ایسا کیوں ہوتا ہے کہ جب بھی پاکستان دہشت گردی کا سامنا یا دہشت گردوں کا مقابلہ کرتا ہے، ہمارے بے گناہ شہریوں اور مسلح افواج کے افسران اور جوانوں کا خون بہتا ہے تو مشرقی ہمسایہ ان واقعات پر خوشی مناتا ہے۔ اس کے پیچھے کیا کوئی وجہ ہے؟ بھارت خود ریاستی سطح پر دہشت گردی میں ملوث ہے۔ اگر ہم نے کلبھوشن یادیو کو گرفتار نہ کیا ہوتا تو یہ حقیقت شاید ہی منظر عام پر آتی۔
بھارت کا پہلگام فالس فلیگ میں ناکامی کے بعد بلوچستان میں بڑی دہشت گردی کا منصوبہ بے نقاب ہوگیا ہے۔ بھارت کی خفیہ ایجنسی ‘را ‘نے بلوچستان کے مختلف علاقوں میں اپنی پراکسیز کو سرگرم کر دیا ہے۔ بھارتی را نے گوادر،کوئٹہ اور خضدار میں دہشت گردی کا منصوبہ بنایا ۔ را نے بی ایل اے،فتنہ الخوارج اورغیرقانونی افغانوں کو ان شہروں میں دہشت گردی کی ہدایات کیں۔ انٹیلی جنس ذرائع کا کہنا ہے را نے کارروائیوں کے لیے دہشت گردوں کو افغانستان سے بھی متعلقہ علاقوں میں بھیجوا دیا۔ انٹیلی جنس ذرائع کے مطابق چند خود کش بمباروں کو متعلقہ علاقوں کی ریکی کرائی گئی، خودکش بمباردہشت گردی کی کارروائی میں گاڑی یا موٹرسائیکل کا استعمال کر سکتے ہیں۔ بھارتی سرپرستی میں دہشت گردی کے مذموم منصوبے ناکام بنانے کے لیے قانون نافذ کرنے والے ادارے متحرک ہیں۔ بھارت کی بلوچستان میں دہشت گردی کے واضح ثبوت پہلے ہی منظر عام پر آچکے ہیں، بھارت بلوچستان میں دہشت گردی کروا کر پاکستان میں بے امنی پھیلانا چاہتا ہے۔ دہشت گردی کے منصوبے کے پیچھے پہلگام فالس فلیگ آپریشن میں بری طرح ناکامی ہے۔
پہلگام فالس فلیگ کے بعد پاکستان میں دہشت گردی کے لیے بھارتی سہولت کاری کے مستند شواہد سامنے آگئے ہیں۔پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی کے پیچھے بھارتی فوج اور ایجنسیاں پوری طرح متحرک ہیں، جہلم سے گرفتار دہشتگرد مجید کے موبائل فون اور ڈرون فرانزک کے بعد ناقابل تردید شواہد سامنے آئے۔دہشتگرد مجید بھارتی فوج کے آفیسرز اور ہینڈلرز کے ساتھ رابطے میں تھا، دہشتگرد آئی ای ڈیز نصب کرنے کے بدلے بھارتی فوج سے پیسہ وصول کر رہا تھا۔دہشتگرد مجید اور بھارتی آرمی کے افسران کے درمیان واٹس ایپ گفتگو سے ہوشربا انکشافات بھی سامنے آئے جس میں چار بھارتی آرمی افسران کی نشاندہی ہوتی ہے۔ان بھارتی فوجی افسران میں میجر سندیپ ورما، صوبیدار سکھوندر، حوالدار امیت اور ایک سپاہی شامل ہے۔ اس گفتگو میں بھارتی ہینڈلر دہشتگرد مجید سے کہہ رہا ہے کہ پاکستان میں شہریوں کی لاشیں چاہئیں۔بھارتی ہینڈلرز دہشتگرد مجید کو بم بنانے کے طریقے پر مشتمل ویڈیوز بھیجتے ہیں۔دہشتگرد مجید سے بات کرتے ہوئے بھارتی میجر سندیپ نے کہا کہ ”لاہور سے لیکر بلوچستان تک اس کا نیٹ ورک موجود ہے، ہم نہ ہی بچے ہیں اور نہ ہی پاکستان میں یہ ہماری پہلی دہشتگردی کی کارروائی ہے۔
دفاعی ماہرین کے مطابق دہشتگرد مجید اور بھارتی فوجی ہینڈلرز کے درمیان یہ آڈیو گفتگو ثبوت ہے کہ بھارت پاکستان میں دہشتگردی پھیلاتا ہے، بھارت دہشتگردی پھیلانے کیلئے دہشتگردوں کو بھاری فنڈنگ میں بھی فراہم کرتا ہے،بلوچستان اور دیگر صوبوں میں دہشتگردوں کو کارروائیوں کے لیے تربیت تک بھارت ایجنسیاں دیتی ہیں، ان شواہد کے بعد یہ ضروری ہے کہ عالمی سطح پر بھارت کا نام فیٹف میں شامل کیا جائے۔