
واہگہ بارڈر پرجشن فتح
شیئر کریں
میری بات/روہیل اکبر
بھارت کو شکست دینے کے بعد فتح کا سب سے بڑا جشن واہگہ بارڈر لاہور میں منایا گیا۔واہگہ بارڈر اس دن ایک بار پھر اس تاریخی حقیقت کا گواہ بنا کہ جب پوری قوم اپنی افواج کے ساتھ کھڑی ہو تو کوئی دشمن میلی آنکھ سے وطن کی طرف نہیں دیکھ سکتا۔ پاکستانی عوام اور رینجرز نے دنیا کو پیغام دیا کہ ہماری سرزمین، ہماری غیرت اور ہماری آزادی پر کوئی سمجھوتہ ممکن نہیں۔ یہ جشن صرف فتح کا نہیں بلکہ قومی وحدت، حوصلے، قربانی سمیت جذبہ شہادت کا جشن اور ایک عہدتھا کہ ہم زندہ قوم ہیں اور ہمیشہ سرخرو رہیں گے ۔یہی وجہ تھی کہ پاکستان نے بھارت کو ایک تاریخی اورعبرت ناک شکست دے کر نہ صرف انکے عزائم خاک میں ملا دیے بلکہ قوم کے حوصلے اور اتحاد کی نئی مثال بھی قائم کر دی ہے۔ اس عظیم کامیابی کا جشن شہریوں نے واہگہ بارڈر "اللہ اکبر”، "پاک فوج زندہ باد اور پاکستان پائندہ باد کے فلک شگاف نعروں سے منایا ۔پریڈ کے اختتام پر شہریوں نے پاکستان رینجرزکے جانبازوں پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں انہیں پھولوں کے ہار پہنائے اور بار بار "ہمیں تم پر ناز ہے” کے نعرے لگائے ۔بزرگ خواتین نے جوانوں کے ماتھے چوم کر ان کی قربانیوں اور استقامت کو خراج تحسین پیش کیا ۔پریڈ کمانڈر ناصر کا کہنا تھا کہ جب سے انڈیا کے ساتھ کشیدگی شروع ہوئی ہم ہر لمحہ یہاں تیار کھڑے تھے ہم نے پہلے بھی کہا تھا کہ ہم مسلمان اللہ کے سوا کسی سے نہیں ڈرتے۔ 2019میں اسی بارڈر پر ہم نے انڈیا کے کمانڈر ابھینندن کو حوالے کیا تھا۔ آج پھر دشمن کو ہماری طاقت کا اندازہ ہو چکا ہے۔ مقامی لوگ رات کے وقت ہمارے لیے کھانا لے کر آتے تھے اور آج بھی یہ لوگ ہم پر پھول نہیں بلکہ اپنے دل نچھاور کر رہے ہیں۔ یہی محبت ہماری ہمت اور حوصلہ بڑھاتی ہے اسی لیے تو ہم شہادت کے جذبے سے سرشار ہو کر یہاں کھڑے ہیں ۔ہمارا عزم ہے کہ دشمن کی ہر سازش ناکام بنائیں گے ۔جبکہ بارڈر کے دوسری طرف موت کی خاموشی اور مکمل سناٹا چھایاتھا بی ایس ایف انڈیا کے جوان پریڈ میں شریک نہیں ہوئے بلکہ خاموشی سے ترنگا اتارا ۔یہ منظر خود گواہ تھا کہ بھارتی فوج اور قیادت شکست خوردہ اور خوف زدہ ہے۔ بھارت نے پاکستان کی امن دوستی کو کمزوری سمجھا جو ان کی بہت بڑی نادانی تھی۔ پاکستان کی افواج اور فضائیہ نے دشمن کے تمام ناپاک عزائم کو ناکام بناتے ہوئے ملکی دفاع اور اس کی سرحدوں کی حفاظت کا جو مظاہرہ کیا وہ قابل تحسین اور قابل فخر ہے۔ ہمارے ملک کے محافظوں کی انہی دلیرانہ کاوشوں سے خوفزدہ ہو کر دشمن سیز فائر کرنے پر مجبور ہوا۔ یہ کامیابی نہ صرف ایک فوجی آپریشن کی جیت ہے بلکہ پاکستان کی تکنیکی، انٹیلی جنس اور اسٹریٹیجک صلاحیتوں کا واضح ثبوت بھی ہے۔ آپریشن بنیانِ مرصوص میں جدید ٹیکنالوجی کا بھرپور استعمال کیا گیا جس میں ہدف کے تعین، سائبر انٹیلی جنس، ریئل ٹائم سرویلنس اور الیکٹرانک وارفیئر کی مہارت شامل تھی ۔اس نے دشمن کے تمام خفیہ اور کھلے منصوبے ناکام بنا دیے اور خطے میں طاقت کے توازن کو پاکستان کے حق میں مزید مستحکم کرکے دنیا کو یہ پیغام دیا ہے کہ پاکستان ہر سطح پر اپنے دفاع کے لیے تیار اور مکمل طور پر اہل ہے۔ آپریشن بنیانِ مرصوص افواجِ پاکستان کی پیشہ ورانہ مہارت، جرات مندی اور قومی غیرت کی ایک عظیم مثال ہے۔ دشمن نے جس غرور اور تکبر کے ساتھ پاکستانی خودمختاری کو چیلنج کرنے کی کوشش کی افواجِ پاکستان نے اسے عبرتناک جواب دے کر ثابت کر دیا کہ وطن عزیز کے دفاع کے لیے ہم ہر قیمت ادا کرنے کو تیار ہیں۔ بھارت کی اشتعال انگیزی اور مہم جوئی کا جو جواب دیا گیا وہ نہ صرف فوجی سطح پر ایک کامیابی ہے بلکہ یہ پوری قوم کے اعتماد، اتحاد اور حب الوطنی کی علامت بھی ہے ۔پاک فضائیہ نے دشمن کے خوابوں کو چکناچور کر کے دنیا کو یہ پیغام دیا ہے کہ پاکستان پر میلی آنکھ ڈالنے والوں کا انجام عبرتناک ہوتا ہے۔ پاک فضائیہ نے جس طرح اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا وہ قابلِ فخر ہے ۔بھارت کو اب اندازہ ہوگیا کہ پاکستان سے الجھنا مہنگا پڑگیا ۔نریندر مودی کے جنگی جنون نے بھارت کو بند گلی میں دھکیل دیا ہے حالانکہ بھارت میں لوگ پیار محبت سے چلنا چاہتے ہیں لیکن مودی بھارتیوں کوبدنام کررہا ہے ۔بھارت نے ہمارے معصوم بچوں کو شہید کیا، سویلین آبادی پر حملے کرکے لوگوں شہیدکیا، مساجد شہید کی گئیں جبکہ ہم امن پسند لوگ ہیں ہمارا مذہب بھی امن کا درس دیتا ہے ۔ہم محبت کی بات کرتے ہیں لیکن مودی نفرتیں پھیلا رہاہے یہی و جہ تھی کہ6اور 7مئی کو بھارتی جارحیت کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت درجنوں شہادتیں ہوئیں جسکے بعد ہماری بری ،بحری اور فضائی افواج نے زمین، فضا، سمندر اور سائبر اسپیس میں مکمل ہم آہنگی سے اہم اہداف کو نشانہ بنایا اور پاکستان کے خلاف استعمال ہونے والے بھارت کے 26اہم ملٹری ٹارگٹس کو صفحہ ہستی سے مٹا دیا۔ ان نشانہ بنانے والے مقامات میں سورت گڑھ ، سرسہ، بجھ، آدم پور، اونتی پورہ، اودھم پور، نالیہ، برنالا، بٹھنڈہ، الواڑا، سری نگر، جموں، مامون، امبالا اور پٹھان کو ٹ شامل تھے جبکہ بیاس اور نگروٹا میں موجود براہموس میزائل کے ذخائر جو پاکستانی شہریوں پر حملوں میں استعمال ہوئے ،ان کو تباہ کیا گیا بھارت کے ایس 400ایئر ڈیفنس سسٹم کو پاک فضائیہ نے بوجھ اور آدم پور مقامات پر نشانہ بنایا،جب کہ اڑی میں فیلڈ سپلائی ڈیپو اور پونجھ میں ریڈار سسٹم جیسے لاجسٹک اور سپورٹ مراکز کو بھی نشانہ بنایا گیا کے جی ٹاپ، نشہرہ میں موجود 10بریگیڈ اور 80بریگیڈ کی کمانڈ تنصیبات کو بھی تباہ کیا گیا۔ یہ وہ تنصیبات ہیں جہاں سے بلااشتعال فائرنگ کرکے معصوم شہریوں کو نشانہ بنایاجاتا تھا راجوڑی اور نوشیرہ میں موجود ملٹری اینٹلی جنس یونٹس اور ان کی فیلڈ عناصر جو پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث پراکسیز کو سپورٹ دیتے تھے ان کو بھی ختم کردیا گیا، جب کہ لائن آف کنٹرول کے باہر وہ تمام آرٹلری، لاجیسٹک اور پوسٹیں جو آزاد کشمیر میں شہریوں پر فائرنگ کرتی تھی۔ ان پر شدید اور مسلسل جوابی کارروائی کی گئی یہاں تک کہ انہوں نے سفید جھنڈے لہرادیئے ۔بھارت نے ڈرونز کے ذریعے پاکستان کے فضائی حدود کی خلاف ورزی کی تاکہ عوام میں خوف پھیلایا جاسکے اور ان کو ڈرایا جاسکے۔ اس کے رد عمل میں آپریشن بنیان مرصوص کے دوران پاکستان کے مسلح ڈرون بھارت کے دارالحکومت نئی دلی سمیت بڑے شہروں اور مقبوضہ کشمیر سے لے کر گجرات تک مسلسل پرواز کرتے رہے تاکہ پاکستان کی صلاحیت کا نہ صرف اظہار کیا جاسکے بلکہ یہ بتایا جاسکے، اس ڈرون کے ڈومینز کا موجودہ وار فیئر میں کوئی فائدہ نہیں۔ پاکستانی افواج نے بھرپور سائبر حملے بھی کیے جس کے نتیجے میں ان بھارتی اہم مواصلاتی اور انفراسٹکچر نظام کو مفلوج کیا گیا جو بھارتی افواج استعمال کررہی تھیں ۔پاکستانی افواج کے پاس ایسی کئی جدید جنگی صلاحیتیں موجود ہیں جن میں کچھ کا استعمال محدود سطح پر کیا گیاجب کہ کئی صلاحیتیں آئندہ کے لیے محفوظ رکھی گئی ہیں۔ اس جنگ میں ہم نے مودی کو یہ بھی پیغام دیا ہے کہ آپ کی طرف سے مسلسل اشتعال انگیزی کے مقابلے میں پاکستان کا ردعمل نہایت درست، متوازن اور محدود نوعیت کارہا ۔پاکستان نے نہایت مخصوص اہداف کو منتخب کیا تاکہ عام شہری متاثر نہ ہو۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔