میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
عسکری مصنوعی ذہانت کے خطرات پر پاکستان کا اظہار تشویش

عسکری مصنوعی ذہانت کے خطرات پر پاکستان کا اظہار تشویش

ویب ڈیسک
جمعرات, ۱۰ اپریل ۲۰۲۵

شیئر کریں

 

مصنوعی ذہانت کو کسی نئے مقابلے کے میدان میں تبدیل ہونے سے روکا جائے
مصنوعی ذہانت کا استعمال نئے اسلحہ جاتی مقابلوں کا آغاز کر سکتا ہے، عاصم افتخار

پاکستان نے اقوام متحدہ میں عسکری مصنوعی ذہانت کے خطرات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ عسکری میدان میں آرٹی فیشل انٹیلی جنس(مصنوعی ذہانت ) کا استعمال نئے اسلحہ جاتی مقابلوں کا آغاز کر سکتا ہے۔اقوام متحدہ کی تخفیف اسلحہ کمیشن کے مباحثے سے خطاب میں پاکستان کے مستقل مندوب برائے اقوام متحدہ عاصم افتخار احمد نے کہا کہ مصنوعی ذہانت کو اسلحہ کے کسی نئے مقابلے کے میدان میں تبدیل ہونے سے روکا جائے۔انہوں نے کہا کہ عسکری میدان میں AI کا استعمال نئے اسلحہ جاتی مقابلوں کا آغاز کر سکتا ہے اور علاقائی و عالمی سلامتی کے ماحول کو عدم استحکام کا شکار بنا سکتا ہے۔پاکستان کیمستقل مندوب عاصم افتخاراحمد نے مزید کہا کہ اس کے عالمی امن و سلامتی پر گہرے اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ جوہری تخفیف اسلحہ اولین ترجیح ہونی چاہیے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں