سوئی سدرن ،انتظامیہ نے زمین کی خریداری میں زمین مالک کو فائدہ دے دیا
شیئر کریں
سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ کی انتظامیہ نے زمین کی خریداری میں زمین مالک کو فائدہ دے دیا، سی کیٹگری زمین کو اے کیٹگری قرار دے کر کروڑوں روپے ادا کر دیئے ، اعلیٰ حکام نے انکوائری کی سفارش کردی۔ جرأت کی رپورٹ کے مطابق سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے 4 مارچ 2017 کو مختلف گیس فیلڈز سے گیس خرید کرنے کے لئے سندھ یونیورسٹی سے پاک لینڈ تک 125 کلومیٹر پائپ لائن بچھانے کی منظوری دی، زمین کی خریداری کے لئے 23 کروڑ روپے کا چالان جاری کیا گیا، جبکہ 8 دسمبر 2020 کو ایس ایس جی سی ایل کے شعبہ پلاننگ اینڈ ڈولپمنٹ نے نشاندہی کی کہ زمین سی کیٹگری کی ہے اور زمین کے نرخ اے کیٹگری کے لگائے گئے ہیں، لینڈ اور اسٹیٹ مینجمنٹ ڈپارٹمنٹ نے حکومت سندھ کے محکمہ بورڈ آف ریونیو سے رابطہ کرنے کی بھی زحمت نہیں کی، پلاننگ اینڈ ڈولپمنٹ ڈپارٹمنٹ کے اعتراض کے باوجود زمین کے لئے 22 جولائی 2022 کو 23 کروڑ روپے ادا کر دیئے ۔ افسران کا کہنا ہے زمین کے مالکان کو فائدہ دینے کے لئے سی کیٹگری زمین کو اے کیٹگری قرار دیا گیا اور معاملے میں مبینہ کمیشن یا کرپشن کو مسترد نہیں کیا جا سکتا۔ ایس ایس جی سی ایل انتظامیہ کو نومبر 2023 میں آگاہ کیا گیا جس پر انتظامیہ کا کہنا ہے کہ گیس پائپ لائن کی زمین تین اضلاع میں ہے اور مشترکہ طور پر 23 کروڑ روپے ادا کئے گئے ہیں، ٹھٹھہ میں زمین کی ریزرویشن کے لئے 19 کروڑ 50 لاکھ روپے شامل ہیں۔ ڈپارٹمنٹل ایکشن کمیٹی کے اجلاس میں ایس ایس جی سی ایل انتظامیہ کو ہدایت کی گئی کہ منصوبے میں خرید کی گئی زمین کا مکمل رکارڈ فراہم کیا جائے لیکن رکارڈ فراہم نہیں کیا گیا جس پر اعلیٰ حکام نے انکوائری کرنے اور ایس ایس جی سی ایل کے ذمیدار افسران کا تعین کرنے کی سفارش کی ہے ۔