میگزین

Magazine
تازہ ترین : عمران خان کی حکومت ہٹانے سے متعلق سائفر امریکی میڈیا میں ہی افشا ہو گیا آئی ایم ایف سے بات کر رہے ہیں، بجلی 10 سے 12 روپے فی یونٹ سستی کر سکتے ہیں،اویس لغاری 9مئی کیس میں بھی شاہ محمود سمیت دیگر پر فرد جرم عائد حسان نیازی ماموں پر چلے گئے ہیں ، عظمی بخاری اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) نے پی بی 45 میں ری پولنگ میں نتائج تبدیل کرنے کے خلاف الیکشن کمیشن سے رجوع کرلیا۔ جے یو آئی کے امیدوار میر عثمان پرکانی نے سینئیر قانون دان سینیٹر کامران مرتضی کے ذریعے کمیشن میں کیس دائر کیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے پی بی 45 کے 15 پولنگ اسٹیشنز میں دھاندلی سے متعلق کیس کل سماعت کے لیے مقرر کر دیا۔ واضح رہے کہ 5 جنوری کو ہونے والی ری پولنگ کے غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق پیپلزپارٹی کے امیدوار امداد علی جتک کامیاب قرار پائے تھے۔ پختونخوا میپ کے امیدوارنصراللہ زیرے دوسرے نمبر پر رہے تھے۔جمعیت علما اسلام کے امیدوار عثمان پرکانی نے الیکشن ٹریبونل میں علی مدد جتک کی کامیابی کو چیلنج کیا تھا۔ ہم اپنا ماڈل لائینگے کسی اور کافالو نہیں کرینگے ،چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ 2ہزار ارب کے کپیسٹی چارجز: ادائیگی کیلیے بجلی بلز میں فکسڈ چارجز لگائے جانے کا انکشاف ملالہ یوسفزئی رواں ماہ پاکستان آئیں گی کسی کو بھی پاکستان میں غیر قانونی قیام کی اجازت نہیں دی جائیگی، وزیرداخلہ لوگ اپنی بادشاہت قائم کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں علی امین گنڈاپور نواز شریف کا دوبارہ سے سیاسی سرگرمیاں شروع کرنے کا فیصلہ

ای پیج

e-Paper
سنجیدگی نہ دکھائی گئی تو مذاکراتی عمل متاثر ہو سکتا ہے، شوکت یوسفزئی

سنجیدگی نہ دکھائی گئی تو مذاکراتی عمل متاثر ہو سکتا ہے، شوکت یوسفزئی

Author One
منگل, ۷ جنوری ۲۰۲۵

شیئر کریں

پشاور: پاکستان تحریک انصاف کے سینیئر رہنما شوکت یوسف زئی نے کہا ہے کہ حکومت کی طرف سے مذاکرات کو این آر او کا رنگ دینا افسوسناک ہے، حکومت نے سنجیدگی نہ دکھائی تو مذاکرات کا عمل متاثر ہو سکتا ہے۔

وفاقی وزرا کے بیانات پر رد عمل دیتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ وفاقی وزرا کے اس حوالے سے بے سروپا بیانات سمجھ سے بالاتر ہیں، حکومت اپنے وزرا کو مذاکرات کے حوالے سے غیر ضروری بیان بازی سے روکے۔

سینیئر رہنما شوکت یوسف زئی نے کہا کہ ملک کو معاشی دلدل اور سیاسی بحران سے نکالنے کے لیے پاکستان تحریک انصاف مذاکرات کرنا چاہتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مذاکراتی کمیٹی کی اب تک عمران خان سے ملاقات نہیں کروائی گئی جس سے حکومت کی بدنیتی ظاہر ہو رہی ہے، حکومتی مذاکراتی ٹیم جب چاہتی ہے اپنے لیڈر سے مشاورت کر سکتی ہے لیکن یہ حق پی ٹی آئی کو نہیں دیا جا رہا، لگتا ہے حکومت خوف میں مذاکرات کر رہی ہے۔

شوکت یوسف زئی نے کہا کہ مذاکرات بے نتیجہ ہوئے تو سول نافرمانی کی تحریک سے حکومت کے لیے مشکلات پیدا ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ 190 ملین پانڈز کا فیصلہ بار بار موخر کرنا نظام انصاف کے لیے دھچکا ہے اور حکومت مذاکرات سے عدالتی نظام کو دور رکھے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں