پی ایس او میں من پسند ٹھیکیدار کو نوازنے کا انکشاف
شیئر کریں
وفاقی حکومت کے ادارے پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) میں من پسند ٹھیکیدار کو نوازنے کا انکشاف ہوا ہے ، ٹھیکے کا تخمینہ ایک ارب لگانے کے باوجود ایک ارب 72 کروڑ کا ٹھیکہ جاری، قومی ادارے کو کروڑوں روپے کا نقصان ہو گیا۔ جرأت کی رپورٹ کے مطابق وفاقی حکومت کی پیٹرولیم ڈویژن کے ماتحت ادارے پاکستان اسٹیٹ آئل کی انتظامیہ نے مالی سال 23-2022 کے دوران میسرز میپسانک نامی کمپنی کو پی ایس او یونٹس کی سپلائی، انسٹالیشن اور مرمت کا ٹھیکہ ایک ارب 72 کروڑ 70 لاکھ روپے میں جاری کیا گیا، ٹھیکے کے لئے پی ایس او افسران نے تخمینہ ایک ارب 2 کروڑ روپے لگایا گیا لیکن اس کے باوجود پی ایس او انتظامیہ نے من پسند کمپنی کو پونے دو ارب روپے کا ٹھیکہ جاری کیا جو کہ تخمینے سے 69فیصد زیادہ ہے ، دلچسپ بات یہ ہے کہ پی ایس او میں 8دیگر ٹھیکوں میں تخمینے سے 18سے 42 فیصد بولی زیادہ لگائی تو پی ایس او انتظامیہ نے ٹھیکوں کے لئے دوبارہ اشتہار جاری کئے ، میسرز میپسانک کو پونے دو ارب کا ٹھیکہ جاری کرنا سوالیہ نشان ہے ۔ پی ایس او افسران کا کہنا ہے کہ انتظامیہ نے من پسند کمپنی کو تخمینے سے زیادہ رقم کا ٹھیکہ جاری کیا اور اس سے قومی ادارے کو نقصان ہوا۔ پی ایس او انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ ڈالر کے ریٹ اور مارکیٹ کی غیر یقینی کی صورتحال کے باعث ٹھیکہ جاری کیا گیا اور دوبارہ اشتہار کی صورت میں اس بولی سے بھی اضافی بولی لگتی۔ قومی ادارے کی ڈیپارٹمنٹل ایکشن کمیٹی کے اجلاس میں انتظامیہ کو ہدایت کی گئی کہ پونے دو ارب کے ٹھیکے پر تفصیلی جواب جمع کروایا جائے لیکن پی ایس او انتظامیہ جواب جمع کروانے میں ناکام ہو گئی۔