محکمہ آبپاشی سندھ نے سیپرا قواعد کی دھجیاں اڑادیں
شیئر کریں
محکمہ آبپاشی سندھ نے سیپرا قواعد کی دھجیاں اڑادیں، اوپن ٹینڈر اورپروجیکٹ ڈائریکٹر کی منظوری کے بغیر پونے اٹھارہ ارب روپے کا ٹھیکہ جاری، اعلیٰ حکام نے انکوائری کی سفارش کردی۔ جراٗت کی رپورٹ کے مطابق محکمہ آبپاشی سندھ نے رائٹ بینک آئوٹ فال ڈرین (آر بی او ڈی ) ٹو منصوبے میں جامشورو کے علاقے سن، حیدرآباد اور ٹھٹھہ میں مختلف کاموں کے لئے اٹھارہ ارب سات کروڑ 30 لاکھ روپے کا ٹھیکہ جاری کیا،انتہائی بڑے منصوبے کے پروجیکٹ ڈائریکٹر سے لاگت کے تخمینہ کی منظوری نہیں لی گئی اور اربوں روپے کے ٹھیکہ کے اوپن ٹینڈر نہیں کیا گیا جس سے سندھ پبلک پروکیورمنٹ رولز 2010 کی خلاف ورزی کی گئی ، ٹھیکہ جاری کرنے کے بعد سال 2002 سے سال 2013 تک جزوی طور پر کام کیا گیا جبکہ انتظامیہ نے نگرانی نہیں کی کہ ترقیاتی کام کیا گیا ہے یا ابھی کیا جائے گا، ترقیاتی کام کا جائز ہ لینے کے علاوہ ہی اربوں روپے کے کام کا ٹھیکہ جاری کرنا محکمہ آبپاشی سندھ کے اعلیٰ افسران کی نااہلی کو ظاہر کرتا ہے، افسران کو مئی 2022 میں آگاہ کیا گیا لیکن کوئی توجہ نہیں دی گئی اور ڈپارٹمنٹل ایکشن کمیٹی کا اجلاس طلب نہیں کیا گیاجس پر اعلیٰ حکام نے اٹھارہ ارب روپے کا ٹھیکہ جاری کرنے کے معاملے کی انکوائری کرنے اور ذمیدار آبپاشی افسران کا تعین کرنے کی سفارش کی ہے۔