قومی اسمبلی : سانحہ اے پی ایس کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے کی قرارداد متفقہ منظور
شیئر کریں
اسلام آباد:قومی اسمبلی نے سانحہ اے پی ایس کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی ہے جس میں کہاگیا ہے کہ اے پی ایس کے شہید بچوں کی قربانی نے پورے پاکستان کو دہشتگردی کے خلاف متحد کیا،پاکستان کی حکومت ایوان اور عوام اعادہ کرتے ہیں کہ دہشتگردی کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا جبکہ قومی اسمبلی میں شہریوں کیلئے ڈیجیٹل شناخت کے قیام کے لیے مربوط ڈیجیٹل آئی ڈی کے نام سے بل پیش کردیا گیا-
بل کا مقصد سماجی، معاشی اور گورننس ڈیٹا کو مرکزی بنانا ہے۔پیر کو قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر غلام مصطفی شاہ کی زیر صدارت سروع ہوا۔اجلاس کے دوران شازیہ مری کی جانب سے پشاور میں سانحہ آرمی پبلک اسکول سے متعلق قرار داد پیش کی گئی۔
قرار داد میں کہا گیا کہ اے پی ایس کے بچوں نے بے پناہ ہمت اور حوصلے کا مظاہرہ کیا، یہ ایوان شہدا کے اہلخانہ کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتا ہے، دہشت گردوں نے پاکستان کی روح پر حملہ کیا، 16 دسمبر کو قومی دن کے طور پر منایا جائے-
تعلیمی اداروں کے کی سکیورٹی بڑھانے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔قرار داد میں لکھا گیا کہ یہ ایوان قرار دیتا ہے کہ اے پی ایس کے شہید بچوں کی قربانی نے پورے پاکستان کو دہشتگردی کے خلاف متحد کیا،قرارداد میں کہا گیا کہ پاکستان کی حکومت ایوان اور عوام اعادہ کرتے ہیں کہ دہشتگردی کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا –
قبل ازیں سانحہ اے پی ایس کے شہدا کیلئے صاحبزادہ حامد رضا نے دعا کروائی ۔وفاقی کابینہ نے معیشت کو ڈیجیٹائز کرنے اور ای گورننس کو فروغ دینے کے لیے جون میں بل کی منظوری دی تھی۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف ڈی چوک واقعے کے حوالے سے یہ جھوٹ بول رہی ہے، راہ فرار سے بچنے کے لیے بار بار مختلف تعداد بتائی جارہی ہے۔
اجلاس سے اظہار خیال کرتے ہوئے زرتاج گل نے ڈی چوک کے مبینہ شہدا کے ناموں کی تفصیل پڑھ کر بتائی۔انہوں نے اجلاس کو بتایا کہ یہ بے حس حکومت ہے، ڈیرہ اسمعیل خان سے شہید کی لاش چار دن تک پڑی رہی، انہوں نے شہدا کو دفنانے بھی نہیں دیا، لوگ نظریے کی خاطر ڈی چوک آئے تھے، بجلی بند کرکے نہتے لوگوں پر گولیاں چلائی گئی۔