پبلک سروس کمیشن میں سیاسی سفارشیں، اقربا پروری
شیئر کریں
سندھ پبلک سروس کمیشن میں سیاسی سفارش اور اقربا پروری، سیکنڈری اسکول ٹیچر کی آسامیوں کیلئے چار لاکھ امیدواروں نے کاغذات جمع کروائے ، تین لاکھ 99 ہزار امیدوار فیل، ایک ہزار امیدوار ہی پاس ہو سکے، سیکنڈری اسکول ٹیچر کی آسامیوں کی سیاسی بندر بانٹ کا بھی انکشاف، تفصیلات کے مطابق اعلیٰ عہدوں پر بھرتی کیلئے تحریری و زبانی امتحان لینے والا اہم ادارہ سندھ پبلک سروس میں کمیشن میں بدترین اقربا پروری عروج پر پہنچ گئی ہے ، کمیشن میں نوکریاں میرٹ کی بجائے سیاسی بندر بانٹ اور کروڑوں روپے کی رشوت کے عوض دینے کا چرچا زبان زد عام ہے ، سندھ پبلک سروس کمیشن نے گریڈ 16 کی سیکنڈری اسکول ٹیچر کیلئے حیدرآباد ریجن کے تحریری امتحانات کے نتائج جاری کردیے ہیں، کمیشن کے مطابق سیکنڈری اسکول ٹیچر کی آسامیوں کیلئے چار لاکھ امیدواروں نے کاغذات جمع کرائے ، نتائج کے مطابق چار لاکھ امیدواروں میں سے سائنس کیٹگری میں خواتین کوٹے پر 188جبکہ دو معذور کوٹے پر امیدوار کامیاب ہوئے ، جنرل کیٹگری میں خواتین کوٹے پر 178اور معذور کوٹے پر ایک امیدوار کامیاب ہوا ، مرد کوٹے میں سائنس کیٹیگری میں 332 جبکہ 6 معذور کوٹے پر امیدوار کامیاب ہوئے ، جنرل کیٹگری میں 331 جبکہ 19 معذور کوٹے پر امیدوار کامیاب ہوئے ، مجموعی طور پر چار لاکھ امیدواروں میں سے ایک ہزار 57امیدوار کامیاب ہوئے ، ذرائع کے مطابق سیکنڈری اسکول ٹیچر کی آسامیوں میں سیاسی بندر بانٹ کے ساتھ کمیشن میں سالوں سے موجود سسٹم نے بھی سیٹیں فروخت کیں اور ایک ایک سیٹ کے 50سے 60لاکھ روپے تک لئے گئے ، کمیشن میں موجود سیاسی و بیوروکریسی سسٹم نے اہم ادارے کا متنازع بنا دیا ہے اور کمیشن امتحانات میں میرٹ کا گلا گھونٹننے کا سلسلہ جاری ہے ۔