بن احسان گرین سٹی،ضلعی انتظامیہ جعلساز فہد احسان کے خلاف کارروائی سے گریزاں
شیئر کریں
بن احسان گرین سٹی نامی غیرقانونی منصوبہ، ضلعی انتظامیہ جعلساز فہد اور فیصل احسان کے خلاف کارروائی سے گریزاں، سیہون ڈیولپمنٹ اتھارٹی خطوط نکالنے تک محدود، تفصیلات کے مطابق ایم نائن موٹروے پر کچھ سال قبل بن احسان بلڈرز اینڈ ڈیولپرز کی جانب سے بن احسان گرین سٹی کے نام سے ہاؤسنگ اسکیم کا آغاز کیا گیا تھا جس کی ابتدائی این او سی 10ایکڑ پر لی گئی اور اسکیم کو 3 سو ایکڑ پر محیط دکھا کر حیدرآباد اور کراچی کی شہریوں سے کروڑوں روپے بکنگ کے نام پر وصول کئے گئے ، مذکورہ اسکیم کی زمین پر گزشتہ کئی سال سے کوئی کام بھی نہیں ہوا جبکہ فہد احسان نے جعلسازی کرتے ہوئے مختلف رئیل اسٹیٹ ایکسپوز میں بکنگ اسٹال سجا کر لوگوں کی آنکھوں میں دھول جھونکتے ہوئے کروڑوں روپے وصول کیے ، جعلساز فہد احسان نے 73 ایکڑ کی اسکروٹنی چالان پر بھی بکنگ کا آغاز کیا جبکہ فہد احسان کے پاس 10ایکڑ سے زائد زمین موجود ہی نہیں ہے ۔ فہد احسان کے پاس موجود 10 ایکڑ زمین کے کھاتے بھی مشکوک ہیں۔ذرائع کے مطابق محکمہ ریونیو کے جامشورو ضلع کے سابق سسٹم سرغنہ مختیارکار ممتاز تالپور نے فی ایکڑ پانچ لاکھ روپے بٹور کر جعلی کھاتے بنا کر فہد احسان کے حوالے کیے ، سیہون ڈیولپمنٹ اتھارٹی بن احسان سٹی کی غیرقانونی بکنگ روکنے کیلئے کوئی ٹھوس قدم اٹھانے کے بجائے خطوط تک محدود ہے جبکہ ضلعی انتظامیہ جامشورو غیرقانونی اور جعلی ہاؤسنگ اسکیم کو ابھی تک سیل نہ کر سکی ہے ۔