میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
جماعت اسلامی کا صوبائی نظم، امیر جماعت حافظ نعیم الرحمان مرکز کو طاقت ور بنانے پر مُصر

جماعت اسلامی کا صوبائی نظم، امیر جماعت حافظ نعیم الرحمان مرکز کو طاقت ور بنانے پر مُصر

ویب ڈیسک
جمعه, ۸ نومبر ۲۰۲۴

شیئر کریں

جماعت اسلامی کے گزشتہ روز رات دیر تک جاری رہنے والے مجلس عاملہ کے اجلاس میں امیر جماعت اسلامی کو پہلی مرتبہ ایک دھچکا لگا ہے جب اُنہیں اپنی ہی چنیدہ مجلس عاملہ نے صوبائی نظم ختم کرنے کے یکطرفہ منصوبے پر عمل کرنے سے روک دیا۔ انتہائی باخبر ذرائع کے مطابق امیر جماعت اسلامی ملک کے تمام صوبوں سے صوبائی نظم ختم کرنا چاہتے ہیں تاکہ شہری انتظام کے تحت کے کوئی صوبائی سطح کی قیادت کسی صوبے کو دستیاب نہ رہے۔ جماعت اسلامی کے اندرونی نظم میں رجال کاری کے بنیادی ذہن کے ساتھ قیادت کو اُبھارنے میں صوبائی نظم انتہائی اہمیت رکھتا ہے مگر امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم رحمان اس حوالے سے ایک الگ سوچ رکھتے ہیں۔ چنانچہ وہ سندھ اور بلوچستان میں مکمل طور پر صوبائی نظم کو اکھاڑ پھینکنے پر مُصر ہیں۔ اس ضمن میں اُنہیں مجلس عاملہ کے اجلاس میں مطلوبہ حمایت نہیںمل سکی۔ سندھ کے امیر کاشف سعید پہلے سے ہی اس پر ناراض تھے اور وہ احتجاجاً اجلاس میں شریک نہ ہوئے۔ تاہم اطلاعات کے مطابق خیبر پشتونخواہ میں چار تنظیمی حلقہ جات بناتے ہوئے صوبائی نظم خیبر پشتونخواہ کو تحلیل کردیا جائیگا۔ وسطی پنجاب میں لاہور جو پہلے سے تنظیمی حلقہ ہے مرکز کے ماتحت آگیاہے۔ شمالی پنجاب میں اسلام آباد کو تنظیمی حلقہ بناتے ہوئے مرکز کے ماتحت لے لیا گیا۔ البتہ وسیع ردِ عمل کے خوف سے عارضی طور پر جنوبی پنجاب، سندھ، بلوچستان کے صوبے پہلے کی طرح قائم رکھے گئے ہیں لیکن مرکز کے ذمہ داران پر مشتمل کمیٹی ورکنگ جاری رکھے گی۔جنوبی پنجاب سندھ اور بلوچستان جماعت نے اس منصوبے کی ڈٹ کر مخالفت کی ہے ۔ اطلاعات کے مطابق یہ منصوبہ ختم نہیں ہوا ہے بلکہ مخالفت کے باعث اسے وقتی طور پر موخرکر دیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ اس حوالے سے ہونے والے فیصلوں کا اعلان کرنے سے تمام متعلقہ فورمز کو روک دیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ یہ اعلان مناسب وقت پر سرکلر کے ذریعے مرکزسے کیا جائے گا۔ مجلس عاملہ کے اس ایجنڈے نے حالیہ دنوں میں امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کے حوالے سے کافی عرصے سے پائی جانے والی اندرون جماعت بے چینی میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں