محکمہ ورکس میں زرداری کا سسٹم ،صوبائی کوسٹل ہائی وے حیدرآباد میں اربوں کی میگا کرپشن
شیئر کریں
(نمائندہ جرأت) محکمہ ورکس اینڈ سروسز میں علی حسن زرداری کا سسٹم ،صوبائی کوسٹل ہائی وے حیدرآباد ڈویژن میں اربوں روپے کی میگا کرپشن، ٹھٹہ ضلع میں سڑکوں کی تعمیر مرمت کے نام پر سسٹم نے اربوں روپے ہتھیا لیے ، ایک ہی ٹھیکیدار کو متعدد کام دیے گئے ، تفصیلات کے مطابق محکمہ ورکس اینڈ سروسز میں علی حسن زرداری کے سسٹم نے صوبائی کوسٹل ہائی وے حیدرآباد ڈویژن میں مختلف کاموں کی مد میں اربوں روپے ہتھیا لیے ہیں، دستاویزات کے مطابق ٹھٹہ ضلع اور خاص طور پر صوبائی وزیر علی حسن زرداری کے حلقے میں سڑکوں کی تعمیر و مرمت کی مد میں اربوں روپے نکالے گئے جبکہ متعدد دیہات جو کہ موجود ہی نہیں ، ان کے نام پر بھی سڑکیں تعمیر کرنے کے ٹینڈر جاری کئے گئے ، دستاویزات کے مطابق مختلف ٹینڈرز میں سسٹم کی کمپنیوں نے حصہ لیا جس میں موجود کمپنیوں نے واک میں حصہ نہیں لیا اور ایک ہی کمپنی کو ٹھیکہ مارکیٹ ریٹ سے دگنے قیمت پر دیا گیا، 2019میں بٹھورو سے دیوان شگر مل روڈ، 2020ع میں دارو بٹھورو سے گاؤں، عثمان زنئور، سعید پور سے پرانے بھارنو بنگلو کا پانچ کلومیٹر، بٹھورو سجاول روڈ، قادر ڈنو شاہ موری سے بانو، غلام اللہ سے گھارو روڈ، رحمت اللہ بلوچ سے یعقوب غوری روڈ سمیت سینکڑوں سڑکوں کے ٹینڈر جاری کئے گئے جبکہ زمینی جائزہ لینے کے بعد حیرت انگیز طور پر اکثر سڑکیں ٹینڈر میں شائع کردہ دیہات موجود ہی نہیں تھیں، ذرائع کے مطابق علی حسن زرداری سسٹم نے صرف صوبائی کوسٹل ہائی وے ڈویژن میں سڑکوں کے آڑ میں سرکاری خزانے کو اربوں روپے کا چونا لگایا، 36 ماہ کے اے ڈی پی کاموں کا بجٹ ایڈوانس بھی ریلیز ہوتارہا، کوسٹل ہائی وے میں میگا کرپشن، ٹھیکیداروں کے نام سمیت ملوث افسران کے بارے میں اہم انکشافات آئندہ شامل اشاعت کئے جائیں گے ۔