سندھ بھر کے سرکاری اسپتالوں میں کینسر کی ادویات نایاب
شیئر کریں
( رپورٹ / مسرور کھوڑو ) سندھ بھر کے سرکاری اسپتالوں میں کینسر کے مریضوں کی ادویات کا فقدان پیدا ہوگیا ہے ، سول اسپتال کراچی، جناح اسپتال، حیدرآباد سول اسپتال سمیت دیگر اسپتالوں میں مریض ادویات کے لیے پریشان ہیں، محکمہ صحت سندھ نے کینسر کے ادویات کی کمی سے متعلق کوئی حرکت نہیں کی۔ تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر رتھ فاؤ سول اسپتال، جناح اسپتال، حیدرآباد سول اسپتال سمیت دیگر سرکاری اسپتالوں میں کینسر کی ادویات کی قلت کے باعث سینکڑوں مریض رُل گئے ہیں، کراچی کے سب سے بڑے اسپتال ڈاکٹر رتھ فاؤ سول اسپتال میں کینسر کے مریضوں کے لیے ادویات کا فقدان ہے ، سول اسپتال کے کینسر وارڈ میں مختلف مراحل کے 60 سے 70 مریض داخل ہیں، جبکہ رجسٹرڈ مریضوں کی تعداد 6 ہزار ہے ، وارڈ میں داخل ہونے والوں میں اکثر مریض اسٹیج 3 اور اسٹیج 4 کے شامل ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ برس سول اسپتال انتظامیہ نے قیمتوں میں ہوشربا اضافے کے باعث ادویات کی خریداری نہیں کی، ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ اسٹیج 3 اور 4 کے مریض زندگی کے آخری مرحلے میں ہیں، ادوایات کی کمی ان کے لیے خطرناک ہے ، میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر خالد بخاری کا کہنا ہے کہ ادویات کی قلت کے متعلق محکمہ صحت کو لکھا ہے ، ابھی تک ٹینڈر نہیں ہوا ہے ، کوشش کی جا رہی ہے کہ جلد ہی ادویات کی کمی کو ختم کر کے مریضوں کو فراہم کی جائے ۔