ادارہ ترقیات میں سسٹم افسران کا راج ، ایکسی این ناصر صدیقی اور مافیا کا گٹھ جوڑ
شیئر کریں
( رپورٹ: جوہر مجید شاہ) ادارہ ترقیات کراچی سرکاری افسران نے مافیا کا روپ دھار لیا اپنے فرائض منصبی و اختیارات کا یکسر ناجائز و برعکس استعمال بدنام و نام چین افسران کو کوئی لگام ڈالنے والا نہیں ‘ سسٹم افسران نے ‘ ادارے کو ھائی جیک کرلیا ‘ اعلی افسران و حکام ‘ سندھ حکومت و وزیر بلدیات سمیت تمام طاقتوں کو خوش رکھنے کا ہنر جانتے ہیں مافیا کا دو ٹوک اعلان چائنہ کٹنگ کے بادشاہ و بازیگر ایکسین نارتھ کراچی ناصر صدیقی نے سرکاری و غیرسرکاری اراضی کو نشانے پر رکھ لیا موصوف ٹیمپرنگ و ہیرا پھیری میں اپنا ثانی نہیں رکھتے چائنہ کٹنگ مافیا کی مکمل سرپرستی میں کروڑوں اربوں کی سرکاری اراضی لینڈ گرئبرز کے نشانے پر نارتھ و نیو کراچی میں بوگس و جعلی دستاویزات پر چائنہ کٹنگ جاری محکمہ جاتی و علاقائی ذرائع کے مطابق نارتھ کراچی سیکٹر 5C4 میں پلاٹ نمبر ایس ٹی 16 میں لگ بھگ 6/7 پلاٹوں کو ٹھکانے لگایا جارہا ہے جبکہ دوسری طرف نیو کراچی میں سیکٹر 5 L کے پلاٹ نمبر ایس ٹی 6 میں بھی چائنہ کٹنگ جاری ہے ذرائع کا کہنا ہے کہ اس چائنہ کٹنگ کے خلاف اور اس میں ملوث و مرتکب افسران کے خلاف ایک درخواست ڈی جی سیکرٹریٹ سمیت اسٹیٹ و انفورسمنٹ کو بھی دی گئی ہے زمہ دار ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈی جی کے ڈی اے نے فوری رپورٹ طلب کرلی ہے اس حوالے سے ذرائع نے انکشاف کرتے ہوئے بتایا ہے کہ متعلقہ ایکسین ناصر صدیقی نے علاقے میں کئی پرائیویٹ بیٹرز کی فوج اتار رکھی ہے جنھیں وہ خلاف ضابطہ محکمہ جاتی امور کی انجام دہی میں استعمال کرتا ہے جو کہ سپریم کورٹ سمیت محکمہ جاتی بائی لاز کی بھی دھجیاں ہیں کہا جارہا ہے مزکورہ سائٹس میں اسکا پرائیویٹ بیٹر ‘ اویس عرف چکنا ‘ تمام امور بیخوف و خطر انجام دے رہا ہے مختلف سیاسی سماجی مذہبی جماعتوں اور شخصیات نے سپریم کورٹ وزیر اعلیٰ سندھ گورنر سندھ وزیر بلدیات سندھ ڈی جی کے ڈی اے سمیت تمام وفاقی و صوبائی تحقیقاتی اداروں سے اپنے فرائض منصبی اور اٹھائے گئے حلف کے عین مطابق سخت ترین قانونی و محکمہ جاتی کارروائی کا مطالبہ کیا۔