ضلع کیماڑی میں گٹکا فروش آزاد، پولیس سرپرستی میں جرائم پیشہ کی زہر فروشی جاری
شیئر کریں
( رپورٹ /افتخار چوہدری) ضلع کیماڑی کے ڈاکس پولیس کی مبینہ سرپرستی میں لاکھوں روپے رشوت کے عوض گٹکا ماوا جوا سٹہ مافیاز کو گرین سگنل،مچھر کالونی اور فشری کے سارے علاقے میں پولیس اہلکار اکبر کو مضرصحت گٹکا ماوا دھندے کی اجازت دیدی گئی۔تفصیلات کے مطابق ڈاکس تھانے کی حدود مچھر کالونی میں اعوان بس اڈے کے قریب ایک بار پھر جوا سٹہ کنگ ریاض عرف ریاضو کا سٹہ زورو شور سے چل پڑا، ایس ایس پی کیماڑی کیپٹن (ر) فیضان علی کی جانب سے منشیات پاک کیماڑی کے سخت احکامات کو نظر انداز کر کے بااثر تھانیدار ڈاکس نے دو چار چندی چوروں کو گرفتار کرکے ایک بار پھر ٹاسک فورس کی آنکھوں میں دھول جھونک دی اور بڑے سماج دشمن عناصر کو مکروہ دھندوں کی اجازت دے ڈالی،گٹکا ماوا مافیاز کے خلاف سخت ایکشن کی ہدایات کے باوجود ڈاکس تھانے میں تعینات اہلکار اکبر ایس ایچ او ڈاکس کی آشیرباد سے مضرصحت گٹکا ماوے کے دھندے میں سرگرم ہے،جبکہ مچھر کالونی اعوان بس اڈے کے قریب ریاض عرف ریاضو کا جوا سٹہ بھی پھر سے چل پڑا ہے، ذرا?ع کا بتانا ہے۔کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے اہلکار اکبر اور ریاض عرف ریاضو کے خلاف کاروائی کرنے سے گریزاں ہیں۔ ڈاکس پولیس نے اہلکار اکبر اور ریاض عرف ریاضو سے خفیہ میٹنگ میں بھاری موکل پر معاملات طے کرلیے،ذرا?ع کا بتانا ہے کہ اہلکار اکبر نے ڈاکس پولیس کو حصہ طے کرنے کے بعد گٹکا ماوے کا ریٹ بڑھا دیا ہے ،ذرائع کا بتانا ہے کہ تھانیدار ڈاکس کی سپورٹ ملنے کے بعد اہلکار اکبر نے مچھر کالونی اور فشری کے پورے ایریا میں چوکلیٹ ٹافی کی طرح گٹکا ماوے کی فروخت شروع کردی ہے،حیرت انگیز طور پر اہلکار اکبر کی عوامی شکایات کے باوجود ایس ایس پی کیماڑی کی خاموشی سمجھ سے بالاتر ہے IG سندھ کی ٹاسک فورس اکبر کے خلاف ایکشن لے پاتے ہیں یا وہ بھی مصلحت کا شکار ہی رہیں گے۔