میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
26آئینی ترمیم سے جمہوریت پر شب خون ماراگیا ،حافظ نعیم الرحمان

26آئینی ترمیم سے جمہوریت پر شب خون ماراگیا ،حافظ نعیم الرحمان

ویب ڈیسک
منگل, ۲۲ اکتوبر ۲۰۲۴

شیئر کریں

 

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ 26آئینی ترمیم سے پاکستان کی جمہوریت پر شب خون ماراگیا ہے اور ایسے خوشی کااظہارکیاجارہاہے جیسے کوئی کامیابی حاصل کی ہے۔پی ٹی آئی نے آخر میں آئینی ترمیم اور پارلیمنٹ اجلاس کا بائیکاٹ کرکے مثبت قدم اٹھایا ۔مفتی محمود کے بیٹے فضل الرحمن اور بھٹو کے نواسے بلاول بھٹونے آئین کی خلاف ورزی کی۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ پی ٹی آئی نے 26آئینی ترمیم کا بائیکاٹ کرکے اچھا کیا ہے لیکن بہت اچھا ہوتا اگر وہ اس پورے پراسس کا حصہ نہ بنتے اگر وہ ایسا کرتے تو حکومت کو اس طرح اپنے آپ کو پیش کرنے کا موقع نہیں ملتا۔انہوں نے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ افسوس ہے ذوالفقار علی بھٹو کے نواسے نے آئین کی روح کو متاثر کیا ہے امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ہم مشاورت کر رہے ہیں کہ ہم آئینی ترمیم کے معاملے میں سپریم کورٹ میں کس طرح آواز اٹھا سکتے ہیں 1973کاآئین انتہائی مشکل حالات میں بنا تھا آئینی ترمیم کا مسئلہ کسی پارٹی کا نہیں بلکہ ملک و قوم کا مسئلہ ہے۔انہوں نے کہا کہ مجھے بہت افسوس ہیکہ عدالتوں میں ویسے ہی انصاف نہیں مل رہا ہے لیکن اب مزید انصاف کو عدالتوں میں یرغمال بنا لیا جائے گا حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ پاکستان میں دوسرے مسائل پر توجہ دینے کے بجائے اس معاملے میں لوگوں کو مصروف کردیا ہے تاکہ اصل مسائل سے لوگوں کی توجہ ہٹ جائے. انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں آدھے سے زیادہ وہ لوگ ہیں جو جیتے ہی نہیں ہیں کل پی ڈی ایم تھری مکمل طور پر فعال نظر آرہی تھی مجھے نہیں معلوم کہ نوازشریف کیوں افسردہ نظرآتے ہیں حکومت جو کام کرتی ہے وہ ان کے گلے پڑتا ہے آئینی ترمیم سے متعلق حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ عدلیہ پر قبضہ جمانے کے لیے یہ کارروائی کافی دن سے جاری تھی، پارلیمانی کمیٹی اوروزیراعظم کے ساتھ میں ججز کے تقررکامعاملہ دیناافسوسناک ہے.نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے کہا کہ آئینی ترمیم کے لیے پارلیمنٹ میں دو تہائی اکثریت فارم 47کا پارٹ 2 ہے ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے ریاستی جبر سے سینیٹ اور قومی اسمبلی میں دو تہائی اکثریت انجینئرڈ کرلی، زبردستی کی آئینی ترمیم استحکام نہیں اسٹیبلشمنٹ کی طاقت بن گئی ہے. لیاقت بلوچ نے کہا کہ حکومت اور اسٹیبلشمنٹ نے مل کر آئین اور آزاد عدلیہ کا کریہ کرم کیا ہے پارلیمنٹ اس وقت آزاد ہوگی جب آئین کی ہر طرح پابندی کی جائے گی نائب امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ عدلیہ کی تقسیم کا سبب آئین سے انحراف ہے، پی ٹی آئی کو آئینی ترامیم کے لیے مذاکرات میں مصروف کرکے بدنیتی پر پردہ ڈالا لیاقت بلوچ نے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں پہلے روز ہی آئینی ترمیم مسترد کر دیتیں تو آئین محفوظ ہوتا ان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی آئین اور قوانین میں اصلاحاتی سفارشات تیار کر رہی ہے ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں