3 وزارتوں کا قلمدان رکھنے والے شرجیل میمن ناکام،ٹنڈو جام تحصیل سے محروم
شیئر کریں
صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن اپنے حلقے کے شہر ٹنڈوجا م کو تحصیل کا درجہ نہ دلا سکے، تحصیل حیدرآباد دیہی کے اسسٹنٹ کمشنر کا انتظامی بلاک ٹنڈوجام شہر کے بجائے حیدرآباد نیو سٹی روڈ پر تعمیر ، تحصیل کا درجہ حاصل نہ ہونے کے باعث کئی انتظامی دفاتر لطیف آباد، شہباز بلڈنگ اور گل سینٹر میں قائم، پی ایس 61 کی عوام کو انتظامی دفاتر ٹنڈوجام میں نہ ہونے کے باعث تکالیف کا سامنا، تفصیلات کے مطابق پی ایس 61 سے منتخب رکن سندھ اسمبلی اور تین وزارتوں کے قلمدان رکھنے والا صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن اپنے حلقے کے اہم شہر ٹنڈوجام شہر کو تحصیل کی سرکاری حیثیت نہ نہ دلا سکا ہے جس کے باعث ٹنڈوجام سمیت پسماندہ آبادیوں کو مختلف سہولیات میسر نہیں ہوسکی ہیں، حلقہ پی ایس 61 صوبائی وزیر شرجیل میمن کا حلقہ ہے جسے جو کہ تحصیل دیہی میں آتا ہے، ضلعی انتظامیہ نے تحصیل دیہی کی انتظامی دفاتر کی تعمیر شروع کردی ہے لیکن تحصیل دیہی کے انتظامی دفاتر کی تعمیر ٹنڈوجام شہر کے بجائے حیدرآباد نیو سٹی روڈ جکھرہ پھاٹک پر کی جا رہی ہے لیکن اس کی تعمیر بھی مالی وجوہات کی بناء پر تاخیر کا شکار ہے، ریکارڈ کی بنیاد پر تحصیل حیدرآباد دیہی میں ٹنڈوجام میونسپل کمیٹی، ہوسری ٹاؤن کمیٹی اور 20 یونین کونسل شامل ہیں، جن کی آبادی تقریباً 4 لاکھ ہے، ٹنڈوجام اور گردونواح کی سینکڑوں لوگ روزانہ کی بنیاد پر حیدرآباد میں قائم انتظامی بلاکوں کے چکر کاٹنے پر مجبور ہیں، ٹنڈوجام رورل ہیلتھ سینٹر کو 60 سال سے تحصیل اسپتال کا درجہ بھی نہیں دیا جا سکا ہے جبکہ بنیادی صحت مرکز میں صحت کی سہولیات ناکافی ہیں، خاص طور پر کئی شعبہ جات نہ ہونے کی وجہ سے ٹنڈوجام سمیت گرد نواح کے مریضوں کو حیدرآباد کے اسپتالوں میں منتقل کرنا پڑتا ہے، ٹنڈوجام کے شہری بشیر احمد بھٹو، سرفراز، حماد شاہانی و دیگر نے کہا کہ سندھ کی واحد زرعی یونیورسٹی، ڈائریکٹر جنرل ایگریکلچرل ریسرچ انسٹیٹیوٹ ، نیوکلیئر انسٹیٹیوٹ آف ایگریکلچر اور لوکل گورنمنٹ اکیڈمی کے دفاتر رکھنے والے شہر کو تحصیل کا درجہ بھی نہ دیا جا سکا ہے اور دیگر محکموں کے دفاتر کیوں ٹنڈوجام میں قائم نہیں کیے جا سکتے، شہریوں نے مطالبہ کیا کہ ٹنڈوجام شہر کو تحصیل کا درجہ دیا جائے اور ٹنڈوجام شہر میں انتظامی بلاک اور مختلف دفاتر بشمول مختیارکار، اسسٹنٹ کمشنر، رجسٹرار، چیئرمین میونسپل کمیٹی، تعلیم، صحت، زراعت سمیت دیگر دفاتر ٹنڈوجام شہر میں ہی قائم کیے جائیں اور مقامی لوگوں کو سہولیات فراہم کی جائیں۔