عیسائی رہنماؤں پر قادیانیت نوازی کا الزام
شیئر کریں
کراچی کے امن کے لیے ایک بہت بڑا خطرہ جنم لے رہا ہے، جسے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے مکمل نظر انداز کردیا ہے۔ ضلع جنوبی میں واقع ہولی ٹرینیٹی چرچ میں مقیم پاسٹر غزالہ شفیق ، دارالخوشنود کے سربراہ ظفر اقبال اور کیتھولک آرچڈیوسیز کے مشیر خاص پرویز گِل پر قادیانیوں کی سرپرستی کا الزام لگ گیا۔ اطلاعات کے مطابق تحریک لبیک مذکورہ افراد پر قادیانیت نوازی کا الزام تحریک لبیک کی جانب سے عائد کیا گیا ہے۔ جس کے بعد متعلقہ مذہبی مقامات کے ارد گرد کے علاقوں میں ایک مستقل تناؤ دیکھا جا رہا ہے۔ تحریک لبیک کے سنگین الزام کے بعد بشپ فریڈرک جان اور ان کی خصوصی کمیٹی نے اس بات کی تصدیق کی اور نہ ہی انکار کیا۔ انتظامیہ اور بشپ کی خاموشی سے دو بڑے مذاہب کے مابین خوشگوار تعلقات پر منفی اثرات پڑنے کا خطرہ ہے،واضح رہے کہ تحریک لبیک کے رہنما نے اپنے بیانات میں کہا ہے یہ افراد قادیانی فرقے کی سرپرستی کے لیے بیرونی اور اندرونی طور پر بڑے پیمانے پر امداد کر رہے ہیں ، چونکہ ان دونوں افراد کا تعلق بڑے چرچ سے ہے۔ لہٰذا ان افراد پر عائد الزام کی ملک کے تمام سیکورٹی اداروں کی جانب سے تحقیقات کی جانی چاہئے۔ واضح رہے کہ پاسٹر غزالہ شفیق پر اس سے قبل عورت مارچ کی سرپرستی کا الزام بھی عائد کیا جاتا رہا ہے۔