بدین میں مظاہرین کا پولیس پر حملہ، 5 اہلکار زخمی
شیئر کریں
بائی پاس پر مظاہرین نے مشتعل ہوکر پولیس پر ڈنڈوں سے حملہ کردیا جس سے 5 اہلکار زخمی ہوگئے، پولیس کو ہوائی فائرنگ کرنا پڑی۔بدین کے نوجوان کی مبینہ گرفتاری پر اہلخانہ اور برادری نے حیدرآباد بدین بائی پاس پر دھرنا دیا ہوا ہے، پولیس نے بائی پاس پر مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے لاٹھی چارج کیا اور ہوائی فائرنگ کی۔اس دوران مظاہرین مشتعل ہوگئے اور پولیس اہلکاروں پر پتھروں اور ڈنڈوں سے حملہ کردیا جس سے 5 اہلکار زخمی ہوگئے ہیں۔احتجاجی مظاہرین کی جانب سے حیدرآباد بدین بائی پاس بلاک کردی گئی، جس کے باعث ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہوئی اور گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں۔مظاہرین نے پولیس پر الزام عائد کیا ہے کہ سندھ پولیس نے نوجوان جان محمد مگسی کو بلاجواز یرغمال بناکر رکھا ہوا ہے۔پولیس موبائل پر چڑھ کر مظاہرین نے اس میں توڑ پھوڑ کی، مظاہرین نے لاتوں اور ڈنڈوں سے پولیس موبائل کا حلیہ بگاڑ دیا۔صورتحال کے بے قابو ہونے کے بعد احتجاجی مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے حیدرآباد سیمزید پولیس کی نفری بدین طلب کرلی گئی ہے۔بھاری نفری پہنچنے اور لاٹھی چارج کے بعد مظاہرین منتشر ہوگئے، پولیس نیٹریفک روانگی بحال کرادی، زخمی اہلکاروں کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔