محکمہ ٹرانسپورٹ میں سنگین بے قاعدگیاں،ساڑھے چھ ارب کا ریکارڈ غائب
شیئر کریں
محکمہ ٹرانسپورٹ اینڈ ماس ٹرانزٹ سنگین بے قاعدگیاں، 6 ارب 32 کروڑ روپے کا ریکارڈ غائب،اربوں روپے کے غبن کا خدشہ، اعلیٰ حکام نے ذمہ دار افسران کے خلاف خلاف کارروائی کی سفارش کردی۔ جرأت کی رپورٹ کے مطابق محکمہ ٹرانسپورٹ اینڈ ماس ٹرانزٹ حکومت سندھ نے مالی سال 2022-23 کے دوران 250 ایئر کنڈیشنڈ بسوں کی خریداری کے لئے 6 ارب 31 کروڑ روپے مختص کیے اس کے علاوہ کنٹجنٹ بلز کے لئے بھی ایک کروڑ 60 لاکھ روپے مختص کیے ، آڈٹ کی چھان بین کے دوران محکمہ ٹرانسپورٹ اینڈ ماس ٹرانزٹ کے افسران اربوں روپے کا ریکارڈ پیش کرنے میںناکام رہے جس میں 250 بسوں کی خریداری کے لئے لیپس ایبل اسائنمنٹ اکائونٹ میں منتقل کئے گئے ،6ارب 31کروڑ بھی شامل ہیں، اس کے علاوہ کنٹنجنٹ بلز کے ایک کروڑ 60 لاکھ روپے کے اخراجات کا ریکارڈ بھی فراہم نہیں کیا گیا، جبکہ محکمہ ٹرانسپورٹ اینڈ ماس ٹرانزٹ میں ریونیو کا ریکارڈ بھی غائب ہے۔ آڈٹ حکام نے اربوں روپے کا ریکارڈ غائب ہونے پر ڈیپارٹمنٹل ایکشن کمیٹی کا اجلاس طلب کرنے کی درخواست کی لیکن افسران نے ڈی اے سی کا اجلاس طلب نہیں کیا جس پر آڈٹ حکام نے ریکارڈ فراہم کرنے اور ذمہ دار افسران پر خلاف ضابطہ کارروائی شروع کرنے کی سفارش کی ہے۔ واضح رہے کہ مالی سال 2020-21، مالی سال 2021-22، مالی سال 2022-23 کے دوران بھی محکمہ ٹرانسپورٹ اینڈ ماس ٹرانزٹ حکومت سندھ کے افسران کو آگاہ کیا کہ لیپس ایبل اسائنمنٹ اکائونٹ کے 37 کروڑ 40لاکھ روپے کا ریکارڈ فراہم نہیں کیا گیا لیکن افسران کے کان پر جوں تک نہیں رینگی ۔ آڈٹ حکام نے لیپس ہونے والے بھاری رقم کا ریکارڈ غائب ہونا اور آڈٹ کے لئے پیش نہ کرنا انتہائی تشویشناک قرار دیا ہے۔