غزہ پر اسرائیلی بمباری میں 30 فلسطینی شہید،مجموعی تعداد 40 ہزار سے تجاوز کرگئی
شیئر کریں
غزہ پر اسرائیلی بمباری کے دوران 24گھنٹوں میں مزید 30ف لسطینی شہید ہوگئے، شہداء کی مجموعی تعداد 40ہزار سے تجاوز کرگئی ہے، حماس کے میڈیا آفس کاکہنا ہے کہ شہداء کی اصل تعداد 50ہزار سے زائد ہے کیوں کہ 10ہزار افراد لاپتہ ہیں جو ممکنہ طور پر تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔وائٹ ہاؤس نے غزہ جنگ بندی مذاکرات کے دوبارہ آغاز پر کہا ہے کہ اس سے فوری پیش رفت کی توقع نہیں کی جا سکتی ہے۔اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ وولکر ترک نے40ہزار فلسطینیوں کی شہادت کو تاریخ کا اندوہناک موڑ قرار دیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے جنگ کے اصولوں کو توڑا ہے، مرنے والوں میں بیشتر خواتین اوربچے ہیں۔امریکا نے غزہ جنگ بندی مذاکرات کے دوبارہ آغاز کو اہم پیش رفت قرار دیا ہے تاہم امریکی قومی سلامتی کے ترجمان جان کربی کا کہنا ہے کہ ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے ، مذاکرات جمعے کے روز بھی جاری رہیں گے۔ حماس کے ایک عہدیدار نے کہا کہ اسلامی تحریک اس منصوبے پر عمل درآمد کا مطالبہ کرے گی جس کا آغاز بائیڈن نے کہا تھا کہ ابتدائی چھ ہفتے کی "مکمل جنگ بندی”، قیدیوں کی رہائی اور انسانی امداد میں "اضافے” کے ساتھ ساتھ متحارب فریقین مستقل طور پرجنگ بندی کیلئے مذاکرات کریں گے۔ برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے کہا کہ دوحہ مذاکرات "عالمی استحکام کے لیے ایک اہم لمحہ ہے جو مشرق وسطیٰ کے مستقبل کا تعین کر سکتا ہے۔