میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پی پی ایچ آئی میں118 کروڑ کا گھپلا

پی پی ایچ آئی میں118 کروڑ کا گھپلا

ویب ڈیسک
جمعرات, ۱۵ اگست ۲۰۲۴

شیئر کریں

(رپورٹ: مسرور کھوڑو) پی پی ایچ آئی میں میڈیکل آلات اور سولر آئٹم کی خریداری میں بڑے پیمانے پر گھپلے سامنے آئے ہیں، انتظامیہ نے بورڈ آف ڈائریکٹرز سے 40 کروڑ کی منظوری لے کر ایک ارب 18 کروڑ 38 لاکھ 36 ہزار روپے اضافی خرچ کردیے ، حکام کی جانب سے معاملے پر ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی سفارش کردی گئی ہے۔روزنامہ جرأت کو موصول دستاویز کے مطابق گذشتہ مالی سال 2022-23 کے دوران پی پی ایچ آئی میں بورڈ آف ڈائریکٹرز نے24 مارچ 2023 ء کو بورڈ کی ریزولیوشن کے ذریعے میڈیکل آلات اور سولر آئٹمز کی خریداری کے لیے 40 کروڑ روپے تک کریڈٹ حد کی منظوری دی، انتظامیہ نے6 اپریل 2023 ء کو بینکنگ سہولت آفر لیٹر پر دستخط کیے جبکہ پی پی ایچ آئی انتظامیہ نے مختلف اشیاء کے لیے لیٹر آف کریڈٹ کھولے تو LCs کی کل قیمت ایک ارب 58 کروڑ 38 لاکھ 36 ہزار روپے تھی جوکہ منظور شدہ رقم 40 کروڑ روپے کی حد سے زیادہ تھی، انتظامیہ نے اضافی رقم ایک ارب 18 کروڑ 38 لاکھ 36 ہزار روپے حاصل کی، ذرائع کا کہنا ہے کہ میڈیکل آلات اور سولر آئٹمز درآمد کنندہ سندھ بینک نے بھی بینکنگ سہولت آفر لیٹر کی شرائط و ضوابط کی خلاف ورزی کی ہے، حکام کی تحقیقات کے دوران ظاہر ہوا ہے کہ منظور شدہ حد سے زائد خریداری بے قائدہ اور انتظامی غفلت کی عکاسی کرتا ہے، معاملے کے متعلق انتظامیہ کو 26 دسمبر 2023 کو اطلاع دی گئی، 15 جنوری 2024 ء کو پی پی ایچ آئی انتظامیہ کو درخواستیں بھی دی گئیں اور بعد میں یاد دہانی کے باوجودنظر انداز کیا گیا، حکام نے محکمہ صحت اور دیگر متعلقہ افسران کو سفارش کی ہے کہ پی پی ایچ آئی میں بڑے پیمانے پر ہونے والے بے ضابطگیوں پر ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی جائے ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں