سالڈ ویسٹ مینجمنٹ ، قواعد کے خلاف14 ارب کا ٹھیکہ جاری
شیئر کریں
محکمہ بلدیات سندھ کے ماتحت سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ نے قوائد و ضوابط کی دھجیاں اڑادیں، 14 ارب روپے ٹھیکہ مدت ختم ہونے کے 7 ماہ بعد جاری، وزیراعلیٰ مراد علی شاہ سنگین خلاف ورزی پر انکوائری کروانے میں ناکام ہوگئے۔ جراٗت کی رپورٹ کے مطابق محکمہ بلدیات سندھ کے ماتحت سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ نے حیدرآباد شہر، قاسم آباد اور کوٹری میں کچرہ جمع کرنے کے لئے پرائمری ۔سیکنڈری کلیکشن سسٹم کے لئے ٹینڈر ستمبر 2021 میں شایع کیا اور ٹھیکیداروں سے 13 ارب 97 کروڑ 30 لاکھ روپے کے ٹھیکے کے لئے بولی طلب کی گئی، حکومت سندھ نے عالمی سطح کے ٹھیکے کے لئے ٹیکنیکل بڈز 10 نومبر 2021 کو کھولی گئی ، ٹھیکہ جاری کرنے کی مدت 120 دن تھی لیکن سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ مقررہ مدت کے دوران ٹھیکہ جاری کرنے میں ناکام رہا جس کے بعد حکومت سندھ نے میسرز التس ویسٹ مینجمنٹ کمپنی پرائیویٹ لمیٹڈ کو ٹھیکہ 25 اکتوبر 2022 کو جاری کیا ، سپرا قوانین کے تحت حکومت ملکی سطح کے ٹھیکہ بولی کھلنے کے90 دن اور عالمی سطح کا ٹھیکہ120 دن کے بعد نہیں دی سکتے لیکن سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کمپنی نے قوائد کی دھجیاں اڑادیں اور 7 ماہ 16 دن گذرنے کے بعدمیسرز التس ویسٹ مینجمنٹ کمپنی پرائیویٹ لمیٹڈ کو 13 ارب 97 کروڑ روپے کا ٹھیکہ جاری کیا۔ آڈٹ حکام نے سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کے افسران کواربوں روپے کے ٹھیکے میں سپرا قوانین کی خلاف ورزی کے متعلق آگاہ کیا اور ڈپارٹمنٹل ایکشن کمیٹی کا اجلاس طلب کرنے کی تجویز دی لیکن سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کے افسران نے آڈٹ حکام کو معاملے کے متعلق تفصیلات فراہم نہیں کئے۔ آڈٹ حکام نے سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کی جانب سے حیدرآبادشہر، قاسم آباد اور کوٹری میں کچرہ جمع کرنے کے لئے 13 ارب روپے سے زائد کا ٹھیکہ مدت ختم ہونے کے بعد جاری کرنے پر انکوائری کرنے اور ذمیداران کا تعین کرنے کی سفارش کردی ہے۔