میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
لاپتہ افراد کے خاندان کو 50 لاکھ دینے کا اعلان

لاپتہ افراد کے خاندان کو 50 لاکھ دینے کا اعلان

ویب ڈیسک
هفته, ۳ اگست ۲۰۲۴

شیئر کریں

حکومت کا لاپتہ افراد کے خاندان کو 50 لاکھ روپے دینے کا اعلان ،مسنگ پرسنز پر ’’نینشل کانسنس اینڈ لیگل ریزولوشن‘‘ کے تحت حکومت نے ہر خاندان کی معاشی مشکلات کو دور کرنے کیلئے گرانٹ دینے کا فیصلہ کیا ہے، گرانٹ پانچ سال سے زیادہ عرصے والے ’’گمشدہ افراد‘‘ کے خاندانوں کو دی جائے گی۔اس حوالے سے وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ ماضی میں ہم عالمی طاقتوں کے ہاتھوں استعمال ہوئے۔دہشت گردی کی وجہ سے ہمیں بہت سے مسائل کا سامنا ہے۔اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ افغان جنگ کے باعث پاکستان کودہشت گردی کا سامنا کرنا پڑا۔ لاپتہ افراد کی بازیابی کے حوالے سے حکومت مسلسل کام کر رہی ہے۔پی ڈی ایم حکومت نے خصوصی کمیٹی تشکیل دی تھی۔کسی بھی فرد کا لاپتہ ہو جانا اس کے اہلخانہ کیلئے بہت المناک ہوتا ہے۔خفیہ اورریاستی اداروں سے مشاورت کے بعد رپورٹ مرتب کی گئی تھی۔ لاپتہ افراد کے بارے میں کمیٹی کی رپورٹ کی کابینہ نے بھی توثیق کی کی تھی۔ حکومت متاثرہ خاندانوں کی امداد کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ آج کے اقدام کو ریاست یا اس کے اداروں کی طرف سے کسی بھی ذمہ داری کی قبولیت کے طور پر نہیں لیا جانا چاہیے۔ اس کے برعکس یہ ریاست کا ایک مخلصانہ اور مادرانہ رویہ ہے۔یہ متاثرہ فیملیز کی مشکلات کو دور کرنے اور ان کے غم میں شریک ہونے کی ایک کوشش ہے۔گمشدہ افراد کے پیچھے متعدد اور پیچیدہ وجوہات کے باوجود حکومت پاکستان نے ویلفیئر کی ایک اعلیٰ مثال قائم کر دی ہے۔ ریاست ’’گمشدہ افراد‘‘ کی ذمہ دار نہیں لیکن متاثرہ خاندانوں کے دکھ میں شریک ہے۔پاکستان میں ہر شہری کی زندگی کا تقدس اور تحفظ اہم ہے جبکہ ریاست اس مقدس امر کو یقینی بنانے کی ذمہ داری نبھا رہی ہے۔ اس سلسلے میں لاپتہ افراد کا معاملہ کابینہ کے اجلاس میں بھی زیر بحث آیا۔ریاست ماں جیسی ہوتی ہے، حکومت وقت نے آج پھر ثابت کر دیا۔ درناک الزامات کے باوجود ریاست اور اداروں کا ایک مْخلص قابل تحسین قدم ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں