واٹر کارپوریشن، پیپسی کمپنی کی چوری پکڑنے پر مافیاپریشان
شیئر کریں
( رپورٹ: جوہر مجید شاہ) واٹر کارپوریشن انتظامیہ نے پانی مافیا کے سامنے گھٹنے ٹیک دیے ، محکمہ جاتی ملازمین کو میڈیا ٹاک سمیت سوشل میڈیا اور کسی بھی پلیٹ فارم سے ادارے سے متعلق بات چیت خبر پر پابندی عائد کردی ماسوائے ترجمان واٹر بورڈ اور نامزد افسران ادھر ایم ڈی واٹر کارپوریشن نے اپنے اختیارات کو استعمال کرتے ہوئے آیندہ کسی ملازم کو بیان وڈیو بیان پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا سے بات چیت کرنیںر پابندی عائد کرتے ہوئے ریڈ لائن کھینچ دی سخت محکمہ جاتی کارروائی سے متعلق وارننگ لیٹر جاری بروز منگل 30 جولائی کو ایم ڈی سیکرٹریٹ کے احکامات کی روشنی میں محکمہ ‘ ایچ آر ڈی اینڈ اے’ کے ڈی ایم ڈی محمد ثاقب نے ایک لیٹر نمبر Kw&sc/Dmd/Hrd&a جاری کیا جس میں ملازمین کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ محکمہ جاتی حوالے سے کسی بھی قسم کا کوئی بیان یا وڈیو جاری نہیں کرسکتے خواہ وہ کسی بھی حوالے سے ہو اسکے لئے ترجمان واٹر کارپوریشن یا ادارے کے نامزد افسران موجود ہیں دیگر کسی کو بھی اسکی قطعاً کوئی اجازت نہیں جاری نوٹیفکیشن کے بعد بھی کسی نے کوئی ایسا عمل کیا تو اسکے خلاف سخت ترین محکمہ جاتی کارروائی عمل میں لائی جائگی یاد رہے مزکورہ حکم نامہ محکمے کے ملازم ٹیکسیشن آفیسر اخلاق بیگ کی جانب سے واٹر مافیا کے خلاف تابڑ توڑ کاروائیوں کے بعد جاری کیا گیا ہے اخلاق بیگ نے کروڑوں کی پانی چوری سمیت مافیا اور واٹر کارپوریشن کی ملی بھگت اور کالی بھیڑوں کے چہروں سے نقاب اتار پھینکی تھی اس حوالے سے انھیں جان سے مارنے کی دھمکیوں سمیت ان پر جان لیوا حملہ بھی ہوا اخلاق بیگ نے اس حوالے نا صرف کئی بڑے برانڈ و ملٹی نیشنل کمپنیوں سے متعلق سنسنی خیز انکشافات کئے بلکہ کئی دیگر بڑے نام و کردار بھی پانی کے اس گھٹالے میں شامل قرار دیتے ہوئے بذریعہ وڈیو عوام و متعلقہ اداروں تک پہچانے میں کلیدی و اہم کردار ادا کیا انکے ‘ اسٹنگ آپریشنز ‘ نے ناصرف واٹر کارپوریشن بلکہ شہریوں کے بھی ہوش اڑا دئے تھے مزکورہ حربہ جو واٹر کارپوریشن کی جانب سے اختیار کیا گیا ہے وہ بلاشبہ ایم ڈی کے اختیار میں ہے مگر کیا یہ بہتر نہیں تھا کہ ملازم کو بلایا جاتا اور حقائق واقعات و انکشافات کی روشنی میں عملی قدم اٹھایا جاتا
مذکورہ حکم نامہ ملازم کو تو ضرور پابند کردیگا مگر کیا یہ عمل مافیا کے حوصلے بلند اور جیت کا باعث تو نہیں بن جائگا کچھ محکمہ جاتی ملازمین تو اسے مافیا کے لئے گرین سگنل بھی قرار دے رہیں ہیں کچھ تو اس خاموشی والے پیریڈ کو اخلاق بیگ سے معاملات طے کرنے کا سنہرا ٹائم اور حربہ بھی قرار دے رہیں ہیں ادھر جرآت انوسٹیگیشن سیل کو شہر بھر سے موصول ہونے والی اطلاعات میں بڑی خبر یہ بھی آرہی ہے کہ شہر کے بیشتر علاقوں میں فراہمی آب میں اس واقعے کے بعد زبردست تبدیلی و بہتری آئی ہے جن علاقوں میں بہتری دیکھی گئی ان میں ‘ ناظم آباد نارتھ ناظم آباد لیاقت آباد نیو کراچی پاک کالونی اورنگی ٹاؤن 4 نمبر جہاں گزشتہ 20 سال سے پانی نہیں آرہا تھا صبح نو بجے تا گیارہ بجے تک پانی کی سپلائی دی گئی ادھر شہریوں سمیت عمائدین شہر نے پانی و محکمہ جاتی مافیا کے خلاف گرینڈ و بے رحم آپریشن کا مطالبہ کردیا ۔