میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
محکمہ زراعت ،ورلڈ بینک پروجیکٹ کے150ملین ڈالر خُردبرد

محکمہ زراعت ،ورلڈ بینک پروجیکٹ کے150ملین ڈالر خُردبرد

ویب ڈیسک
پیر, ۲۹ جولائی ۲۰۲۴

شیئر کریں

(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی) محکمہ زراعت سندھ، ورلڈ بینک کے ڈیڑھ سئو ملین ڈالرز کا پروجیکٹ بدترین کرپشن کے نظر ہوگیا، 2016 میں سیاپیپ کے نام سے شروع ہونے والا پروجیکٹ میں اربوں روپے کے گھپلے، واٹر کورسز کی تعمیر کی مد میں اربوں روپے بھی ڈکار لئے گئے، سسٹم سرغنہ حاجی امداد میمن نے فرنٹ مینون کے ذریعے منصوبے کے رقم پر ہاتھ صاف کر لئے، تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے 2016ع میں ورلڈ بینک کے مالی تعاون سے کاشتکاروں کو سسبڈی پر زرعی مشینری دینے، واٹر کورسز کی تعمیر، کچن گارڈن سمیت زراعت کو بھتر بنانے کیلئے سیاپیپ نامی پروجیکٹ شروع کیا تھا، پراجیکٹ کا کل تخمینہ 242 ملین ڈالرز کا تھا جس میں سے 187 ملین ڈالرز استعمال کئے جا چکے ہیں تاہم وہ پراجیکٹ بدترین کرپشن کے بھینٹ چڑھ کر ختم ہو چکا ہے، منصوبے کے تحت چھ سال میں سندھ کے اندر ساڑھے پانچ ہزار واٹر کورسز کو پکا کرنا تھا تاکہ پانی کا ضیاع نہ ہو سکے لیکن ان واٹر کورسز کی تعمیر صرف کاغذات میں دکھا کر اربوں روپے ڈکار لئے گئے، ذرائع کے مطابق سیاپیپ پروجیکٹ کے تمام معاملات محکمہ زراعت کے سسٹم سرغنہ حاجی امداد میمن کے حوالے ہیں اور حاجی امداد مین نے اپنے فرنٹ مین ڈائریکٹر جنرل آن فارم واٹر مینجمنٹ ندیم شاہ کے ذریعے اربوں روپوں پر ہاتھ صاف کر لئے ہیں، ذرائع کے مطابق سسبڈی پر دی جانی والی زرعی مشینری کی مد میں بھی جاری جعلسازی کرکے کروڑوں روپے کا چونا لگایا گیا ہے، واضع رہے کہ حاجی امداد میمن جعلی پنشن کیس، ٹریکٹر سبسڈی اسکیم سمیت سنگین کرپشن الزامات میں نیب اور اینٹی کرپشن کی معتدد تحقیقات میں زیر تفتیش ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں