محکمہ صنعت ،گندے پانی کی صفائی کا منصوبہ کھٹائی میں پڑ گیا
شیئر کریں
محکمہ صنعت میں انوکھا کارنامہ۔ 72 کروڑ روپے خرچ ہونے کے باوجود صنعتوں کا پانی صاف کرنے کا منصوبہ نامکمل۔ منصوبے میں کرپشن کرنے والے افسران پہلے پاگل قرار اور بعد میں ترقی حاصل کر لی۔ جرأت کی رپورٹ کے مطابق محکمہ صنعت سندھ کے ماتحت سندھ انڈسٹریل ٹریڈنگ اسٹیٹ (سائٹ) نے مالی سال 23-2022 کے دوران کوٹری میں صنعتوں سے خارج ہونے والے گندے پانی کو صاف کرنے کے لئے کمبائنڈ ایفلیوئینٹ ٹریٹمنٹ پلانٹ کی تنصیب پر 72 کروڑ 10 لاکھ روپے خرچ کیا لیکن آج تک منصوبہ تاحال مکمل نہ ہو سکا۔ انتظامیہ کی انکوائری کے دوران انکشاف ہوا کہ محکمہ صنعت کے 12 افسران نے ٹھیکیدار اور کنسلٹنٹ کے ساتھ مل کر کروڑوں روپے کا غبن کیا جس پر اینٹی کرپشن سندھ نے گرفتاریاں کر کے ملزمان کو ریمانڈ پر جیل بھیج دیا لیکن بعد میں ملزمان نے طبی بنیادوں پر ضمانت حاصل کر لی۔ ملزمان نے میڈیکل بورڈ کی مدد سے اپنے آپ کو پاگل قرار دیا اور ہیپاٹائٹس سمیت دیگر امراض کا شکار قرار دیا۔ محکمہ صنعت نے کچھ وقت گزرنے کے بعد کرپشن میں ملوث افسران کو بحال کر کے ڈپٹی چیف انجینئر، چیئرمین (خریداری کمیٹی) سمیت دیگر عہدوں پر تعینات کیا۔ اعلی حکام کو کمبائنڈ ایفلیوئینٹ ٹریٹمنٹ پلانٹ کے منصوبے میں کرپشن اور افسران کے ملوث ہونے پھر بحالی اور تعیناتی کے متعلق آگاہی دی گئی لیکن سیکریٹری صنعت اور وزیر صنعت جام اکرام دھاریجو نے انکوائری سمیت ملوث افسران کے خلاف کارروائی کرنے میں ناکام ہو گئے۔