قبضہ گروہوں کے خلاف حکومتی کارروائی کا فیصلہ
شیئر کریں
وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے تمام ڈپٹی کمشنرز کو سرکاری زمین کی مکمل حفاظت کرنے کی ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں کسی کو بھی سرکاری زمین کا ایک بھی قبضہ نہیں کرنے دوں گا۔وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت ملیر ایکسپریس وے پر فالو اپ اجلاس کا انعقاد کیا گیا۔اجلاس میں صوبائی وزرا، سعید غنی، ضیا الحسن النجار ، میئر کراچی مرتضی وہاب، چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ، پرنسپل سیکریٹری آغا واصف، کمشنر کراچی حسن نقوی، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو بقا اللہ انڑ، ایم ڈی سندھ سولِڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ امتیاز شاہ، سیکریٹری خزانہ فیاض جتوئی، سیکریٹری ٹرانسپورٹ اسد ضامن، سیکریٹری منصوبہ بندی خیر محمد کلوڑ، ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی رشید سولنگی، ایم سی افضل زیدی اور سی ای او واٹر واٹر بورڈ صلاح الدین نے شرکت کی۔اجلاس سے خطاب کے دوران وزیراعلی سندھ نے ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ ملیر ایکسپریس وے کے پہلے مرحلے پر کام کی رفتار تیز کی جائے، جام صادق پل تا شاہ فیصل ٹائون 15 کلو میٹر کا ٹریک پہلے مرحلے میں مکمل کیا جائے۔مراد علی شاہ نے کہاکہ میں اگست کے آخر یا پھر ستمبر میں 15 کلومیٹر ملیر ایکسپریس وے کو کھولنا چاہتاہوں، ملیر ایکسپریس وے ایئر پورٹ کا ایک متبادل روٹ بھی بن جائے گا۔اجلاس کے دوران وزیراعلی سندھ نے ملیر ایکسپریس وے کو مکمل کرنے کی ٹائم لائن بھی مانگ لی۔وزیراعلی سندھ نے کمشنر کراچی کو ملیر ایکسپریس وے سے ری کلیم ہونے والی زمین کا سروے کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے 15 یوم میں سروے کی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔