محکمہ زراعت ،امداد میمن سسٹم کے سامنے صوبائی وزیر بے بس
شیئر کریں
(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی) محکمہ زراعت سندھ، نیا صوبائی وزیر بھی بدعنوان افسر حاجی امداد میمن کا سسٹم ختم نہ کر سکا، واٹرمینجمنٹ اور انجینئرنگ کے معاملات امداد میمن کے حوالے، ایس او بجٹ اصغر گھانگھرو، ذوالفقار قریشی اور ڈی جی ندیم شاہ پر مشتمل سسٹم محکمہ زراعت کے تمام معاملات ڈیل کرنے لگا، تفصیلات کے مطابق محکمہ زراعت سندھ کے نئے صوبائی وزیر محمد بخش مہر بھی محکمے سے حاجی امداد میمن کا سسٹم ختم نہ کر سکے ہیں جبکہ حاجی امداد میمن کا سسٹم ایک بار پھر محکمے میں سرگرم ہوگیا ہے، نچلے گریڈ میں بھرتی ہوکر گریڈ 20 تک پہنچنے والا حاجی امداد میمن اس وقت ڈائریکٹر جنرل بجٹ اینڈ اکائونٹس کے عہدے پر موجود ہے، ذرائع کے مطابق حاجی امداد میمن نے خود کو گریڈ 21 میں بھی ترقی دلانے کی کوشش کی تاہم ڈی ایم جی افسران کے اعتراضات پر وہ ترقی روک دی گئی، ذرائع کے مطابق حاجی امداد میمن سسٹم میں ایس او بجٹ اصغر گھانگھرو، ڈائریکٹر جنرل واٹرمینجمنٹ ندیم شاہ اور ذوالفقار قریشی نامی افسر شامل ہیں، ذرائع کے مطابق حاجی امداد میمن نے وصولیوں کی تمام معاملات مذکورہ تین افسران کے ساتھ ہالا سے تعلق رکھنے والے اپنے ایک قریبی عزیز کے بھی حوالے کر رکھے ہیں، ذرائع کے مطابق ایس او بجٹ اصغر گھانگھرو نے سسٹم کی وصولیوں سے کروڑوں روپے کے اثاثاجات مختلف عزیز و اقارب کے ناموں پر خریدے ہیں، ذرائع کے مطابق حاجی امداد کا سسٹم ایک بار پھر محکمے میں طاقتور ہو چکا ہے، ذرائع کے مطابق بجٹ کے تمام معاملات حاجی امداد میمن کے حوالے ہیں اور چند ہی عرصے میں حاجی امداد میمن اربوں روپے کے مالک بن چکے ہیں، ذرائع کے مطابق حاجی امداد میمن کا سسٹم گزشتہ کئے سالوں سے محکمے میں پنجے گاڑ کر رکھا ہوا اور اس سسٹم کو کوئی بھی ہلا نہ سکا ہے، واضع رہے کہ حاجی امداد میمن جعلی پینشن اسکیم سمیت غیرقانونی بھرتیوں سمیت دیگر الزامات میں نیب اور اینٹی کرپشن کی متعدد تحقیقات میں زیر تفتیش ہیں، حاجی امداد میمن کے سسٹم کے متعلق مزید انکشافات آئندہ شامل اشاعت کئے جائیں گے۔