میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ادارہ ترقیات ،سرکاری ریکارڈ میں جعلسازی سے 8 افسران عہدوںپرمامور

ادارہ ترقیات ،سرکاری ریکارڈ میں جعلسازی سے 8 افسران عہدوںپرمامور

ویب ڈیسک
اتوار, ۳۰ جون ۲۰۲۴

شیئر کریں

( رپورٹ: جوہر مجید شاہ) ادارہ ترقیات کراچی میں ٹیمپرنگ کے بے تاج بادشاہ چھا گئے تاریخ و پیدائش میں تبدیلی سمیت افسران کی سروس پروفائل بک سرکاری ریکارڈ کے بجائے گھروں کی زینت’ سپریم کورٹ’ ریاست ‘ آئین و قانون سب تماشہ بنا دیا گیا ‘ سسٹم مافیا ‘ نے سرکاری قواعد و ضوابط کو ٹشو پیپر بنادیا غیرقانونی بھرتیوں ‘ اقرباء پروری ‘ گھوسٹ ملازمین ‘ تنخواہ سرکار سے مزے افسران کے گھر والوں کے ‘ پیٹرول سرکاری سیر و تفریح فیملی کیساتھ مافیا نے سرکاری اداروں کو نجی پرائیویٹ کمپنیوں میں تبدیل کردیا ادارہ ترقیات کراچی میں کئی بڑے اسکینڈلز کے بعد جعلی طریقہ سے تاریخ پیدائش کی تبدیلی کا سلسلہ بھی عروج پر پہنچ گیا ذرائع کے مطابق اب تک آٹھ افسران غیرقانونی طور پر اپنی تاریخ پیدائش تبدیل کراچکیں ہیں جن میں ‘ حسام الکبیر صدیقی (ایڈیشنل ڈائریکٹر لینڈ)، سخاوت شاہ (ایڈیشنل ڈائریکٹر لینڈ)، مختار (اسسٹنٹ، سیکریٹریٹ)، طارق نصیر (ایگزیکٹو انجینئر کلفٹن)، اورنگزیب (ایگزیکٹو انجینئر گلستانِ جوہر)، غلام محمد (اسسٹنٹ ایگزیکیٹو انجینئر گلستان جوہر)، عبد المطلب منان (سپرینٹنڈنگ انجینئر)، شمس الحق صدیقی (سینئر ڈائریکٹر لینڈ) پر مشتمل آٹھ افراد ریٹائرڈ ہونے کے باوجود اپنی سیٹوں پر براجمان ہیں اور ہاتھ کی صفائی سمیت دیگر غیرقانونی امور کی بادشاہ و بازیگری کے سارے گورکھ دھندے میں جاری ہیں سرکاری ادارے ریٹائرڈ افسران و اہلکاروں کی ذاتی جاگیر میں تبدیل ہوگئے ہیں مختلف سیاسی سماجی مذہبی جماعتوں اور شخصیات نے سپریم کورٹ وزیر اعلیٰ سندھ گورنر سندھ وزیر بلدیات سندھ ڈی جی کے ڈی اے سمیت تمام وفاقی و صوبائی تحقیقاتی اداروں سے اپنے فرائض منصبی اور اٹھائے گئے حلف کے عین مطابق سخت ترین قانونی و محکمہ جاتی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں