وفاقی کابینہ نے قیمتوں کا کنٹرول ڈرگ مافیا کے سپرد کردیا
شیئر کریں
پاکستان میں ادویات کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کا نظام ختم کرنے کی وزیراعظم نے منظوری دے دی،فارما کمپنیوں کے لیے لوٹ مار کی کھلی چھٹی کا نوٹیفکیشن جاری ہوگیا ، فارماسسٹ ڈرگ فورم نے ملک گیر احتجاج کا اعلان کردیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف کی وفاقی کابینہ نے سابق نگراں حکومت کے غیر قانونی فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے ادویات کی قیمتوں کا کنٹرول ڈرگ مافیا کے سپرد کردیا ہے ، واضح رہے کہ سابقہ نگراں حکومت کی کابینہ نے جاتے جاتے 6 فروری 2024 کو ادویات کی قیمتوں کے نظام کنٹرول کو سرے سے ہی ختم کرنے کا اعلان کیا تھا ،جبکہ 19فروری کو نگران کابینہ نے 229 SRO کے ذریعے پاکستان میں ایلوپیتھک ادویات کی قیمتوں کے نظام کو کنٹرول ختم کرنے کی منظوری دی تھی، پرائس ڈی کنٹرول کی اس منظوری نوٹیفکیشن کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کیا گیا اور 22 فروری 2024 کو جسٹس شاہد کریم نے اپنے فیصلے میں کہا کہ وفاقی کابینہ نگراں کو یہ اختیارات نہیں تھے کہ وہ اس طرح کے بڑے فیصلے کر سکے، عوام اور مریضوں کے حق میں سٹے آرڈر دے دیا گیا تھا ، طاقتور ڈرگ مافیا اور ڈرگ اتھارٹی اف پاکستان کی نااہلی اور وفاقی وزارت صحت کے عدم تعاون کی وجہ سے پاکستان میں ادویات کا نظام اور قیمتوں کا نظام درہم برہم رہا ہے ،موجودہ حکومت نے 5 جون 2024 کے نوٹیفکیشن کی میںسابق نگراں حکومت کا فیصلہ برقرار رکھا اور ادویات کی قیمتوں کا کنٹرول ختم کر دیا گیا ،پاکستان میں ہربل نیوٹرا ادویات پر 18 فیصد ٹیکس ، جان بچانے والی ادویات پر ایک فیصد سیلز ٹیکس عائد کیا گیا ، حکومتی فیصلہ آتے ہی فارماسوٹکل کمپنیوں نے اور امپورٹرز نے من مانی ادویات کی قیمتیں پرنٹ کر کے مارکیٹ میں مہنگے دام ادویات فروخت ہورہی ہیں ،اس ضمن میںپاکستان فارماسسٹ ڈرگ لیگل فورم کے صدر نور مہر کا کہنا ہے کہ عید سے چند روز پہلے 5 جون کو اخر کار ایک ایسا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا جو کہ مریضوں کی تباہی اور موت کا منظر پیش کرنے کے لیے کافی ہے ،ادویات کی قیمتوں میں 200 سے 500 فیصد تک بھی اضافہ ہو چکا ہے 2 جولائی سے پاکستان بھر میں بھرپور احتجاج کریں گے ۔