محکمہ ٹرانسپورٹ، زائد کرایہ وصولی پر کارروائی کا دعویٰ جھوٹا نکلا
شیئر کریں
( رپورٹ مسرور کھوڑو ) عید کی آمد آمد پر ٹرانسپورٹ مافیا بے لگام ہوگئی، اپنے پیاروں کے ساتھ عید منانے کے لیے جانے والے مسافر لوٹنے لگے، سیکریٹری ٹرانسپورٹ اتھارٹی اوکاش خالد میمن، آر ٹی اے سیکریٹری کراچی نذیر شاہانی سمیت دیگر متعلقہ افسران نے وزیر ٹرانسپورٹ شرجیل انعام میمن کے احکامات نظر انداز کردیے۔ تفصیلات کے مطابق عیدالاضحی کے موقع پر ٹرانسپورٹر مافیا کی چاندی ہوگئی ہے، مسافروں سے من مانے کرایے وصول کیے جا رہے ہیں، مسافروں کے مطابق متعلقہ افسران کو شکایتیں کرنے کے باوجود مافیا کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے، جس سے ظاہر ہو رہا ہے کہ افسران اور ٹرانسپورٹ مافیا کی ملی بھگت ہے، مسافروں نے بتایا کہ محکمہ کی جانب سے شکایتوں کے لیے جن افسران کے موبائل نمبر دیے گئے ہیں، ان پر کال اور میسجز کرنے کے باوجود کوئی جواب موصول نہیں ہو رہا ہے، مذکورہ افسران لوگوں کی شکایتیں نظر انداز کر رہے ہیں، جبکہ ٹرانسپورٹ مافیا بے خوف و خطر مسافروں کو لوٹ رہی ہے، کراچی سے لاڑکانہ، سکھر، خیرپور، نوشہرو فیروز، مورو کے لیے فی ٹکٹ کے 25 سو سے 3 ہزار روپے وصول کر رہے ہیں، گھوٹکی، شکارپور، کشمور، کندھ کوٹ جانے والے مسافروں سے فی ٹکٹ کے 35 سو روپے وصول کرنے لگے ہیں، مسافروں نے صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ شرجیل انعام میمن سے مطالبہ کیا ہے کہ ٹرانسپورٹ مافیا کے خلاف کارروائی کے لیے تعینات کیے گئے افسران کی خاموشی پر تحقیقات کرائی جائے ٹرانسپورٹ مافیا کی ملی بھگت اور رشوت لے کر خاموشی اختیار کرنے پر ان کے خلاف کارروائی کی جائے، مسافروں سے من مانے کرایے وصولی کے متعلق رابطہ کرنے پر سیکریٹری ٹرانسپورٹ اتھارٹی اوکاش خالد میمن اور آر ٹی اے سیکریٹری نذیر شاہانی نے موقف دینے سے گریز کیا۔