چھ ججز کا خط، عدلیہ کے اختیارات میں مداخلت کا تاثر گیا،وفاقی وزراء
شیئر کریں
وفاقی وزراء اعظم نذیر تارڑ اور عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ خط کے معاملہ میں تاثر عام کیا گیا کہ عدلیہ کے اختیارات میں مداخلت ہو رہی ہے ، معاملہ عدالت میں ہے ، اس پر زیادہ بات نہیں کر سکتے ، ان کیمرہ بریفنگ کی درخواست قومی سلامتی کی وجہ سے کی گئی تھی، معاملے کو اتنا آگے نہ لے کر جائیے ، بات قومی سلامتی کی ہے اسے سمجھنا چاہیے ،قومی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا،کشمیر ہماری شہ رگ ہے ، کسی دشمن کو میلی آنکھ سے نہیں دیکھنے دیں گے ، کشمیر کا مسئلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے ، احتجاج کا نشانہ بننے والے پولیس اہلکاروں کے خاندانوں کی کفالت کریں گے ، کشمیر ہماری شہ رگ ہے ، کسی دشمن کو میلی آنکھ سے نہیں دیکھنے دیں گے ۔ ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ اور وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اعظم نذیر تارڑ نے کہاکہ کابینہ اجلاس میں ملک میں سرمایہ کاری بڑھانے کے لئے اقدامات پر بات ہوئی، سوشل میڈیا کے حوالے سے اتھارٹی کے قیام کا معاملہ بھی اجلاس میں زیر بحث آیا۔ وفاقی وزیر قانون نے کہاکہ خط کے معاملہ میں ایک تاثر عام کیا گیا کہ عدلیہ کے اختیارات میں مداخلت ہو رہی ہے ۔ اعظم نذیر تارڑ نے کہاکہ خط کا معاملہ عدالت میں ہے ، اس پر زیادہ بات نہیں کر سکتے ، آزاد عدلیہ ہی ملک کو آگے لے کر جاتی ہے ۔ اعظم نذیر تارڑ نے کہاکہ پاکستان کو بحران کی کیفیت سے نکلنے کے لئے پاکستانی بن کر سوچنا ہے۔ انہوںنے کہاکہ اللہ تعالیٰ ہمیں اس ملک کے لئے مثبت سوچ کے ساتھ آگے بڑھنے کی قوت عطا فرمائے ۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ اٹارنی جنرل کی طرف سے ایک پیغام دیا گیا کہ ان کیمرہ بریفنگ دی جائے ۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے کہاکہ اس کو سیاق و سباق سے ہٹ کر خط لکھ دیا گیا۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ ان کیمرہ بریفنگ کی ریکوئسٹ قومی سلامتی کی وجہ سے کی گئی تھی، قومی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔