میئرمقابلے کیلئے جماعت اسلامی کی منصوبہ بندی، تحریک عدم اعتماد کا فیصلہ
شیئر کریں
(رپورٹ جوہر مجید شاہ) میئر کراچی کے خلاف بڑے معرکے کی تیاریاں ‘ مئیر کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا اعلان، ڈپٹی قائد ایوان جماعت اسلامی جنید مکاتی ‘ نے تیر ‘ کے مقابلے میں ترازو ‘ کے مئیر لانے کی صف بندی کرلی ‘ جنید مکاتی نے بڑا جواز پیش کردیا اور دعویٰ کیا کہ ‘ کے ایم سی ‘ کے بڑے 4 قابل ذکر ‘ محکمے ‘ فائر بریگیڈ ‘ قبرستان، ماڈل پارکس، فوڈ لیبارٹری کراچی ہارٹ ڈیزیز KIHD ‘ سرفراز رفیقی شہید ‘ سمیت عباسی شہید اسپتال من پسند و منظور نظر’ افراد کو سونپ دیا جبکہ مئیر کراچی نے بلدیہ عظمیٰ کراچی کو خلاف ضابطہ SCUG ‘ اسٹیٹ میں تبدیل کردیا جبکہ بلدیہ عظمیٰ کراچی میں ‘ قابل ‘ اہل ‘ سئنیر ‘ دیانتدار ‘ افسران و ملازمین کی کوئی کمی نہیں مئیر کے اقدامات ‘ اعلی عدلیہ کہ کھلی حکم عدولی کے زمرے میں بھی آتے ہیں بلدیہ کے ایوان میں جماعت اسلامی سب سے بڑی جماعت ہے جلد بازی پلٹ دینگے کسی پس پردہ کھلاڑی کو اب رنگ میں بھنگ نہیں ڈالنے دینگے مکاتی کا اعلان جنگ ‘ دوسری طرف ‘ متحدہ ورکرز فرنٹ، کراچی آفیسرز ویلفیئر ایسوسی ایشن، یونائیٹڈ آفیسرز فورم،آفیسرز ایکشن کمیٹی، کراچی رائٹس آرگنائزیشن، مہاجر قومی موومنٹ ‘ پہلے ہی مئیر کے خلاف ردعمل کا اظہار کرچکیں ہیں انھوں نے پہلے ہی بلدیہ کو SCUG اسٹیٹ بنانے کا الزام دھرا تھا ادھر صورتحال نے نیاء موڑ اختیار کر لیا شہر کی بلدیاتی نمائندوں پر مشتمل بڑی جماعت جو عددی اعتبار سے کے ایم سی کی سب سے بڑی جماعت ہے۔ اسکے ڈپٹی قائد ایوان جنید مکاتی نے میئر کراچی کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا اعلان کردیا میئر کے ایم سی کو SCUGاسٹیٹ بنا رہے ہیں یونائیٹڈ آفیسر ایسوسی ایشن کے عدنان آرائیں کا کہنا تھا کہ ‘ لسانیت کا زہر گھولا جارہا ہے باہر سے ‘ سندھی افسران کو لا کر بسایا جارہا ہے ‘ اس عمل کو مسترد کرتے ہیں جماعت اسلامی کا موقف تھا کہ افسران سے’ 10 تا 15 لاکھ اور چھوٹے اسٹاف سے ‘ 1 ‘ تا ‘ 5 ‘ لاکھ لے کر’ ڈائریکٹر HRM خلیق الرحمان’ جو پہلے سیکشن افسر لوکل گورنمنٹ تھا اور ملازمین سے ‘ چھٹیوں’ پر بھی بھتہ طلب کرتا تھا اب اس نے محکمہ HRM کو ‘ سندھ سیکریٹریٹ میں تبدیل کردیا ہے کراچی آفیسرز ویلفیئر ایسوسی ایشن کے صدر منظر وارثی نے کہا ہے کہ اگر واقعی کے ایم سی سے محکمے لئے جا رہے ہیں یا دیئے جا رہے ہیں تو ہم میئر کے اس اقدام کے خلاف جائیں گے۔ محض الزام ہے تو ساتھ کھڑیں ہوں گے۔ جماعت اسلامی نے یہ بھی دعوی کیا ہے کہ پی ٹی آئی کے اراکین ملک بھر میں متحدہ اپوزیشن میں اتحادی ہونے کے ناطے ہمارا کے ایم سی میں ساتھ دیں گے۔ جنکی تعداد 30ہے اسلئے ہمیں تحریک عدم اعتماد کامیاب کرانے میں مشکل پیش نہیں آئیگی پھر بھی اگر کوئی خفیہ ہاتھ سامنے آیا تو اب ہم خاموش نہیں رہیں گے کراچی میں دلچسپ سورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ ایم کیو ایم بھی نئے الیکشن چاہتی ہے جبکہ ایک بیورو کریٹ کے بنائے ہوئے شیڈول آف اسٹبلشمنٹ کو بھی بلدیاتی اداروں نے رد کرکے اپنے ایوانوں سے نئے شیڈول کی بھی تیاری کرلی ہے اور جماعت اسلامی نے مسلط کردہ SCUGافسران کو واپس کرنے کا بھی فیصلہ کرلیا ہے آیندہ چند دنوں میں صورتحال میں ڈرامائی تبدیلی کے آثار نمایاں ہیں