تاجروں پر ٹیکس وصولی کا نیا نظام نافذ
شیئر کریں
تاجر دوست اسکیم آج ( پیر) کے روز سے موثر ہو جائے گی ،پہلے مرحلے میں سکیم پاکستان کے پانچ بڑے شہروں لاہور،کراچی ،راولپنڈی ،کوئٹہ اور پشاور میں نافذ ہو گی ،تاجر دوست اسکیم کے تحت تھوک ،پرچون فروش، پھل، سبزی، گوشت بیچنے والوں، فرنیچر اور ارائش کے شو روم، زیورات، کاسمیٹکس، میڈیکل، ہارڈ ویئر کے اسٹورز کیلئے رجسٹریشن لازم ہوگی،کمپنی ، قومی یا بین الاقوامی چین سٹورز پر اس کا نفاز نہیں ہوگا۔اسکیم کے تحت سالانہ رینٹل ویلیو کو بزنس کے احاطہ کی فیئر مارکیٹ ویلیو کے 10فیصد کے مساوی سمجھا جائے گا، اس میں وہ گھر بھی شامل ہوں گے جو بزنس پلیس کے طور پر استعمال ہوتے ہیں، اگر اسکیم میں کوئی تاجر رجسٹر نہیں ہوتا تو متعلقہ کمشنر از خود رجسٹر کر سکے گا، اس سکیم کے ساتھ رجسٹر ہونے والے بزنس کوکم از کم ٹیکس دینا پڑے گا تاہم اگر ایڈوانس ٹیکس کی ذمہ داری صفر بنے تو 1200روپے سالانہ بطور ایڈوانس ٹیکس دینا ہوگا، بروقت ٹیکس ادا کرنے والوں کو رعایات بھی دی گئی ہیں، جن پر 1200روپے سالانہ ایڈوانس ٹیکس لگے گا وہ ماہانہ ایک سو روپیہ جمع کرا سکتے ہیں۔ ترجمان کے مطابق تاجر دوست اسکیم کا مقصد ٹیکس نیٹ سے باہر کے تاجروں کو رجسٹر کرنا ہے۔ اسکیم کے تحت دکان داروں کی آمدن کا ریکارڈ ایف بی آر کو موصول ہوگا جس سے سالانہ آمدن کے مطابق ٹیکس وصول کیا جائے گا۔ دوسرے مرحلے میں دیگر شہروں کے تاجروں کی رجسٹریشن شروع کی جائے گی ۔اسکیم کے پہلے مرحلے میں100ارب روپے اور دوسرے مرحلے میں سالانہ 300 ارب روپے کی آمدنی متوقع ہے۔