ضلع ملیر، جرائم پیشہ کو ڈی آئی بی انچارج کی سرپرستی
شیئر کریں
ضلع ملیر پولیس میں ایک اہم عہدے پر تعینات افسر نے ضلع ملیر میں امن وامان قائم کرنے اور اسٹریٹ کرائم کی روک تھام پر کام کرنے کے بجائے ضلع کے تھانہ جات سے ہفتہ وار وصولیوں کا سلسلہ شروع کردیا ہے جس سے نہ صرف ملیر پولیس کی کارکردگی متاثر ہورہی ہے بلکہ ایس ایچ اوز بھی ضلع ملیر پولیس کے اہم عہدے پر تعینات افسرایسر داس بھیل کے رویے اور غیرقانونی احکامات کو نہ چاہتے ہوئے بھی بجا لانے میں اپنی عافیت سمجھتے ہیں ضلع ملیر پولیس کے انتہائی ذمہ دار ذرائع کے مطابق سابق ایس ایس پی ضلع ملیر حسن سردار نیازی کے چارج لینے کے بعد سے انتہائی کرپٹ وبددیانت افسر ایسر داس کو ڈسٹرکٹ انفارمیشن برانچ کا انچارج بنایا گیا تھا جس کے بعد سے موصوف نے اپنے محکمانہ فرائض کو انجام دینے کے بجائے مبینہ طور پر ضلع ملیر میں آرگنائزڈ کرائم کی سرپرستی شروع کردی اور ضلع ملیر کے 12 تھانوں سے ہفتہ وار 30 سے 40 ہزار روپے بیٹ وصولی کے علاوہ منشیات فروشوں،گٹکا ماوا فروشوں اور ڈیزل وپٹرول مافیا کی سرپرستی بھی شروع کردی ہے ،واضح رہے کہ تھانہ ملیر سٹی کی حدود میں جلال بھٹو عرف مکینک اور شفیع نامی گٹکا ماوا مافیا کے خلاف مقامی پولیس اگر کارروائی کرے تو موصوف آڑے آجاتے ہیں اور مقامی پولیس کو منشیات فروشوں و گٹکا ماوا مافیا کے خلاف کارروائی کرنے سے روکتے ہیں اسکے علاوہ تھانہ سکھن کی حدود بھینس کالونی روڈ نمبر 3 اور روڈ نمبر 4 پر واقع چوری شدہ سامان خریدنے اور غیرقانونی طور پر ڈالرز ودیگر ممالک کی کرنسی کی غیرقانونی طریقے سے خریدوفروخت کرنے والوں ایاز عرف چودھری،فراز عرف بابا اور رضوان عرف کالا سے بھی ہفتہ وار 30 ہزار روپے رشوت وصول کرتے ہیں ایس ایس پی ملیر طارق الہی مستوئی کی نیک نامی اور ضلع ملیر میں امن وامان قائم کرنے کی کوششوں کو مذکورہ انتہائی کرپٹ وبددیانت افسر سبوتاڑ کرنے میں مصروف عمل ہے واضح رہے کہ کسی بھی ضلع میں ڈسٹرکٹ انفارمیشن برانچ کا کرادار پورے ضلع میں امن وامان کے حوالے سے انتہائی اہم سمجھا جاتا ہے گزشتہ روز تھانہ میمن گوٹھ کی حدود لنک روڈ کاٹھور کے قریب جدہ ہوٹل اور جانان ہوٹل پر سندھ رینجرز کی جانب سے ایرانی ڈیزل وپٹرول مافیا کے خلاف ایک بہت بڑی کارروائی عمل میں لائی گئی جس میں 12 ملزمان کو گرفتار کیا گیا ذرائع نے بتایا کہ تھانہ میمن گوٹھ کی حدود لنک روڈ پر واقع ایرانی ڈیزل وپٹرول مافیا علی شیر ٹالانی سے بھی موصوف ہفتہ وار بیٹ لینے میں ملوث ہیں جس پر گزشتہ روز سندھ رینجرز نے کارروائی کی تھی جبکہ روزنامہ "جرات” نے مذکورہ ایرانی ڈیزل وپٹرول مافیا کی نشاندہی پہلے بھی مورخہ 25 جون سال 2023 کو کی تھی جس پر ایکشن لیتے ہوئے سندھ رینجرز نے گزشتہ روز 12 ملزمان کو گرفتار کرکے کسٹم حکام کے حوالے کیا ایس ایس پی ملیر طارق الہی مستوئی کو معاملے کا نوٹس لینا چاہیے اور ضلع ملیر پولیس کو بدنام کرنے والے انتہائی کرپٹ و بددیانت ڈسٹرکٹ انفارمیشن برانچ انچارج کے خلاف بعد از انکوائری محکمہ جاتی کارروائی عمل میں لانی چاہیے۔