عوام کیلئے سحری و افطاری کا انتظام بھی مشکل ہو گیا،حافظ نعیم الرحمن
شیئر کریں
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے ماہ رمضان المبارک کے پہلے ہی روزے میںشہر کے مختلف علاقوں میں گیس کی بندش و پریشر میں کمی اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے سوئی سدرن گیس کمپنی اپنے اعلان کردہ شیڈول کے باوجود سحری و افطار کے اوقات میں شہریوں کو گیس فراہم کرنے میں ناکام ثابت ہوگئی ہے جس کے باعث عوام کو شدید اذیت و پریشانی کا سامنا کرنا پڑا ۔ لوگ ہوٹلوں کا رخ کر نے پر مجبور ہیں ۔ بڑھتی ہوئی مہنگائی میں عوام کے لیے سحری و افطاری کا انتظام بھی مشکل ہو گیا ۔ حکومت اور سوئی سدرن گیس کمپنی ہوش کے ناخن لے اور فوری طور پر اس مسئلے کو حل کیا جائے ، رمضان المبارک میں گیس کی لوڈشیڈنگ ختم کی جائے ، بالخصوص سحری و افطار سے قبل اور تراویح کے بعد بھی گھروں میں گیس کی فراہمی یقینی بنائی جائے ۔حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہا کہ گیس بنیادی ضرورت ہے اور حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ عوام کو بنیادی ضروریات کی فراہمی یقینی بنائے لیکن حکومت کی نا اہلی اور ناقص پالیسیوں کے باعث گیس کا بحران دن بدن بڑھتا جا رہا ہے ۔ رمضان المبارک سے قبل بڑے اعلانات کیے گئے اور لوڈشیڈنگ کا شیڈول بھی جاری کیا گیا کہ شہریوں کو سحری و افطار میں گیس فراہم کی جائے گی مگر سوئی سدرن گیس کمپنی اپنے اعلان کردہ شیڈول پر بھی عمل درآمد نہ کر سکی ۔ پہلے ہی روزے میں شہر کے بہت سے علاقوں ، نارتھ کراچی ، سرجانی ٹائون ، نارتھ ناظم آباد ، ماڈل کالونی ، گلشن اقبال ، گلستان جوہر ، پی آئی بی اورلیاری سمیت مختلف آبادیوںاور مضافاتی علاقوں میں گیس اچانک غائب ہو گئی اور گھروں میں خواتین کے لیے سحری و افطار کے اوقات میں کھانا پکانا ممکن نہ رہا ، شہریوں نے گیس کمپنی میں شکایات بھی کیں لیکن کوئی شنوائی نہیں ہوئی ۔ شہریوں نے شدید احتجاج کیا کہ گیس کے نرخوں میں اضافے ، بھاری بلوں اور کئی قسم کے ٹیکسوں کی وصولی کے باوجود گیس فراہم نہیں کی جارہی جو عوام کے ساتھ سراسر ظلم و زیادتی ہے ۔