نیو کراچی اسپتال، تین ڈاکٹر سمیت 18 ملازمین 6ماہ سے غیر حاضر
شیئر کریں
(رپورٹ: مسرور کھوڑو) سندھ گورنمنٹ اسپتال نیو کراچی میں تین ڈاکٹروں سمیت 18 ملازمین 6 ماہ سے غیر حاضر ہونے کا انکشاف سامنے آیا ہے، مذکورہ ملازمین اسپتال انتظامیہ کی ملی بھگت سے بڑے عرصے سے گھر بیٹھے سرکاری خزانے سے تنخواہیں اٹھارہے ہیں،لبنیٰ نامی ایک خاتون مڈ وائف 5 برس سے غائب بتائی جا رہی ہے، تفصیلات کے مطابق سندھ گورنمنٹ اسپتال نیو کراچی میں ڈاکٹروں سمیت 18 ملازمین نوکریوں سے مسلسل غائب ہونے کا معاملہ سامنے آیا ہے، ذرائع کے مطابق گر یڈ 17 کے ڈاکٹر شایان، ڈاکٹر حسان اور ڈاکٹر اویس نوکری کرنے کے بغیر گھر بیٹھے سرکاری خزانے سے لاکھوں روپے تنخواہیں اٹھا رہے ہیں، جبکہ گریڈ 16 کی اسٹاف نرس امبرین 6 ماہ اور مڈ وائف لبنیٰ5 برس سے غائب ہیں، نوکری سے غیرحاضر ملازمین میں سینیٹری ورکر امانت مسیح، عمران مسیح، پیٹر، وارڈ سرونٹ سہیل احمد، حماد محمود،گریڈ 4 کا ڈرائیور فرحان، گریڈ 6 کا اسٹور کیپر شہروز حسین، گریڈ 7 کا او ٹی اسسٹنٹ شہزاد، او ٹی اسسٹنٹ اویس، گریڈ 11 کی پرچی کلرک فزااقبال، پرچی کلرک ندیم عرس، گریڈ 9 کا بلڈ بینک ٹیکنیشن سہیل رضا اور کلرک سعید عمر قاضی شامل ہیں، اسپتال کے ایک ملازم نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر روزنامہ جر?ت کو بتایا کہ اسپتال عملے کی حاضری لینے والے افسر غیر حاضر ڈاکٹروں اور ملازمین سے بھاری رشوت لے کر انہیں حاضری میں شامل کرتے ہیں، تاکہ کسی کو غیر حاضر ہونے کا معلوم نہ ہوسکے، اس ضمن میں میڈیکل سپرنٹیڈنٹ ڈاکٹر حسین جھتیال سے موقف کے لیے بار بار رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی لیکن جواب موصول نہ ہو سکا۔