میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
نادرا میگا سینٹر میں انتظامی بدنظمی و پیدا گیری کی روایت برقرار

نادرا میگا سینٹر میں انتظامی بدنظمی و پیدا گیری کی روایت برقرار

ویب ڈیسک
منگل, ۵ مارچ ۲۰۲۴

شیئر کریں

( رپورٹ جوہر مجید شاہ) نادار کھربوں روپے کا بجٹ مگر کارکردگی صفر نادرا سینٹرز شہریوں کیلے عذاب گئے صارفین کی مشکلات میں مداوا اور انھیں سہولیات فراہم کرنے میں ‘ نادرا ‘ مکمل طور پر ناکام ہوگیا ‘ سفارشی عملہ ‘ ناتجربہ کار نااہل اسٹاف ‘ شہریوں کیلے وبال جان بن گیا واضح رہے کہ ‘ غیر پاکستانی اور غیر ملکیوں کو لاکھوں کی تعداد میں شناختی کارڈز اور پاسپورٹوں کا اجرائ’ وہ بھی بھاری معاوضے ‘ رشوت و بھتہ خوری ‘ کے عوض نادار کا ہی خاصہ رہا ہے اس حوالے سے نادرا میں کئی بار کریک ڈاؤن کیساتھ کئی راشی و کرپٹ ملازمین کو ملازمت سے برخاست کرنے کے علاؤہ جیل یاترا بھی کرنا پڑی مگر آج بھی نادار اپنا قبلہ درست کرنے میں ناکام نظر آتا ہے کئی مشہور زمانہ ‘ اسکینڈلز ‘ میں بھی نادرا سر فہرست رہا ہے نادار جائز قانونی دستاویزات کی فراہمی کے باوجود شہریوں کو بے جا تنگ کرنے میں بھی اپنا ثانی نہیں رکھتا ادھر روزنامہ جرآت کے سینئر رپورٹر کو محض ‘ بائیو میٹرک ‘ کی دوبارہ ‘ اپ ڈیٹ ‘ کیلے طویل لمبی قطار اور 4 گھنٹے بعد نمبر آنے کے بعد نادار کے تصدیقی مراحل عبور کرنے کے بعد مزید ( 5 ) روز تک کوئی جواب موصول نہیں ہوا جو کہ ‘ نادار ‘ کی نااہلی اور کھربوں روپے کے خطیر بجٹ پر سوالیہ نشان ہے ‘ جدید سسٹم ‘ کے باوجود ‘ صارفین ‘ لمبی قطاریں اور کئی کئی دن انتظار میں گزار دیتے ہیں جبکہ دوسری طرف ‘ اثر رسوخ اور مالی طور پر مضبوط اور اقرباء پروری کے حامل افراد کو بغیر لائن سسٹم ‘ میں ڈال دیا جاتا ہے جو کہ ایک جانب شہریوں کے حقوق پر ڈاکہ زنی تو دوسری طرف شہریوں کی ‘ توھین و تضحیک ‘ کے مترادف عمل ہے جبکہ صحافیوں کیلے نادرا میں کسی قسم کی کوئی سہولت سرے سے موجود نہیں جبکہ ‘ نادار آفس ‘ میں صحافیوں کیلے ایک الگ سے ‘ کاؤنٹر ‘ ہونا چاہیے تاکہ وہ بآسانی ‘ اپنے جائز قانونی امور نمٹا سکے مگر آجتک ‘ نادار ‘ نے اس جانب توجہ دینا مناسب نہیں سمجھا کیونکہ صحافی حضرات انکے ‘ مذموم مقاصد ‘ میں ہمیشہ بڑی رکاوٹ رہیں ہیں ادھر بتاریخ 28 فروری 2024 ء کو سینئر صحافی روزنامہ جرآت نادار میگا سینٹر ضلع جنوبی سائٹ شیرشاہ برانچ میں رات 9 بجے اپنے بائیو میٹرک کے تصدیقی عمل کو ‘ اپ ڈیٹ ‘ کروانے کیلے پہنچے کیونکہ فنگر پرنٹس واضح نا ہونے کے سبب بینک انتظامیہ کی جانب سے انکا اکاؤنٹ بلاک کردیا گیا تھا میگا سینٹر سائٹ ایریا نے ٹوکن نمبر ( 1046 ) جاری کیا جبکہ سینٹر کی جانب سے طلب کردہ تمام تر قانونی دستاویزات کے دکھانے کے بعد انتظامیہ نے ‘ ٹریکنگ آئی ڈی نمبر ( 505492721917 ) بمعہ سلپ جاری کیا منگل کی رات 2 بجے تمام تر امور مکمل ہونے کے بعد اگلے روز بدھ صبح 7 بجے نادرا کا پیغام بزریعہ ٹیکسٹ میسیج موبائل فون پر موصول ہوا کہ آپکی درخواست موصول ہوگئی ہے اس پر کاروائی جاری ہے 5 دن اذیت میں گزرے نادرا کو ہوش نہیں آیا کہ اس درخواست پر کی جانے والی کاروائی کا جواب ‘ صارف ‘ کو بھیجنا ہے ‘ عرصہ 5 روز بعد صارف نے نادرا ہیلپ لائن ( 1777 ) پر کال کی اور اپنی ٹریکنگ آئی ڈی سے متعلق دریافت کیا تو ٹکا سا جواب دیا گیا کہ آپکا ‘ بائیو میٹرک ‘ اپ ڈیٹ ہوگیا ہے جب ان سے استفسار کیا گیا کہ اتنا ہیوی اور جدید خطوط پر استوار سسٹم ہونے کے باوجود آپ لوگوں نے بزریعہ سسٹم کیوں آگاہ نہیں کیا تو نمائندے نے معذرت کر کے فون بند کردیا نادرا کا کام شہریوں کو سہولت فراہم کرنا ہے یا پھر کھربوں کے بجٹ کے بعد بھی انھیں دھکے کھانے پر مجبور کرنا ہے نادار اپنی ہزار خامیوں کے بعد بھی شہریوں کیلے مزید عذاب بنا ہوا ہے نادرا کی غفلت کوتاہی اور نااہلی کے حوالے سے حکومت پاکستان کو چاہے فوری طور پر ‘ میگا سینٹرز ‘ کے باہر ایک شکایتی ڈیسک ‘ کا قیام عمل میں لائے اور دی جانے والی شکایتی درخواستوں پر فوری کاروائی کرتے ہوئے انکا تدارک کیا جائے تاکہ شہریوں میں نادرا کے خلاف بڑھتی ہوئی شکایات اور بے چینی کا فوری ازالہ کیا جاسکے اور شہریوں کے بڑھتے ہوئے غم و غصہ اور بے چینی میں کمی لائی جا سکے مختلف سیاسی سماجی مذہبی جماعتوں اور شخصیات نے غفلت اور کوتاہی کے مرتکب ملازمین کے خلاف فوری کارروائی کی درخواست کی ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں