موسمیاتی تبدیلی کے مقابلے کیلئے درخت لگائیں ،ماہرین ماحولیات
شیئر کریں
ماحولیاتی ماہرین نے پاکستان میں موسمیاتی تبدیلوں کے خلاف بروقت اقدامات نہ لیے گئے تو آئندہ دہائی میں ملک برے حالات سے دوچار ہوگا ، ساحلی آبادیاں اورمچھرے موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں ، اسلامک رلیف پاکستان کے زیر اہتمام کراچی میں موسمیاتی سرمایہ کاری کی اہمیت اور ضرورت کے پس منظر میں تقریب کا انعقاد کیا گیا ، تقریب میں قبول محمد کھٹیاں، چئیرمین سندھ ایر یگیشن اینڈ ڈرینج اتھارٹی نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی جبکہ اسلامک ریلیف چیئرمین بورڈ آف ٹرسٹی ناصر اعوان بطور گیسٹ آف آنر شریک ہوئے ، کنٹری ڈائریکٹر اسلامک ریلیف پاکستان آصف شیرازی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر موسمیاتی تبدیلیوں کے خلاف بروقت کام نہ کیا گیا تو پاکستان اگلی ایک دہائی میں اس سے برے حالات سے دوچار ہو گا ، ہم شراکت داری کے ذریعے ان مشکلات کا سامنا کرنے کے قابل ہو سکتے ہیں ، ڈائریکٹر امیر ابڑو، ایسوسیت پروفیسر نے اپنے تحقیقی مقالہ کے نتائج کو شرکاء کے سامنے پیش کرتے ہوئے کہا کہ ساحلی آبادیاں اور مچھرے موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں ، سطح سمندر کا بڑھنا گرمی کی شدت میں اضافہ اور زمین کا بنجر ہونا ان مشکلات میں شامل ہے ، ان تمام مشکلات کے نتیجے میں ساحلی آبادیوں کے ذرائع آمدن محدود سے محدود تر ہو چکے ہیں ، پینل ڈسکشن کے دوران مختلف سوالات کا جواب دیتے ہوئے ڈائریکٹر پی ڈی ایم اے امداد حسین کا کہنا تھا کہ قدرتی آفات سے بچاو کے نئے اور جدید سسٹم کو متعارف کرانے کی اشد ضرورت ہے، مہمان خصوصی سندھ اریگیشن اینڈ ڈرینج اتھارٹی قبول محمد کھاٹیاں نے انفرادی اقدامات کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا درخت لگانا بظاہر ایک چھوٹا عمل ہے لیکن اس کے ذریعے موسمیاتی تبدیلیوں کا بہتر مقابلہ کر سکتے ہیں۔ تقریبسے ممبر پلاننگ اینڈ ڈولپمنٹ بورڈ سلیم جلبانی،چیئرپرسن حصار فاؤنڈیشن ڈاکٹر سیمی کمال ، پروفیسر اسماعیل کنبھر ، سی ای او NDRMF بلال انور نے بھی خطاب کیا ۔