الیکشن کمیشن چیلنج شدہ حلقوں کے نتائج کا آڈٹ کرے ، فافن رپورٹ
شیئر کریں
غیر سرکاری تنظیم فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافن) کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن چیلنج کیے گئے حلقوں کے نتائج کا آڈٹ کرے ۔ جن حلقوں کے نتائج کو چیلنج کیا گیا الیکشن کمیشن ان کی جانچ پڑتال کرے ۔فافن کی رپورٹ کے مطابق آڈٹ میں سیاسی جماعتوں کے امیدوار اور آزاد مبصرین کو شامل کیا جائے ، الیکشن کے بعد کی صورت حال کا تقاضا ہے کہ الیکشن کمیشن فوری ردعمل دے ۔ فافن رپورٹ کے مطابق معاملے کی تکنیکی تحقیقات کروائی جائے اور سرکاری الیکشن دستاویزات کی تحقیقات کی جائیں۔فافن رپورٹ کے مطابق پریزائیڈنگ افسر کی سیل یا آر او کی سیل کے ساتھ کھولے گئے بیگز کو دیکھا جائے ۔ بیلٹ پیپرز اکاونٹ بیگ اور جاری بیلٹ پیپرز کی کاؤنٹر فائلوں کو دیکھا جائے ۔ انتخابی فہرست کی مارک کاپی کو دیکھا جائے ۔ گنتی میں شامل اور خارج کیے گئے اور ضائع بیلٹ پیپرز کا جائزہ لیا جائے ۔ فافن کی رپورٹ کے مطابق پہلے مرحلے میں دستاویزات بشمول نتیجہ فارم کے درست ہونے کا جائزہ لیا جائے اور دستاویزات بشمول نتیجہ فارم کی مکمل دستیابی کا جائزہ لیا جائے ۔ فافن کی رپورٹ کے مطابق دوسرے مرحلے میں غیر تصدیق شدہ فارم کے انتخابی نتائج پر اثرات کا جائزہ لیا جائے ۔ تیسرے مرحلے میں الیکشن آفیشلز کا احتساب کیا جائے ۔ عام انتخابات 2024 کے لیے 15 لاکھ الیکشن عملہ تعینات تھا۔ فافن رپورٹ کے مطابق الیکشن عملے نے گنتی، ٹیبولیشن اور نتائج مرتب کیے جس سے تنازعات پیدا ہوئے ۔ الیکشن عملے نے گنتی اور نتائج مرتب کیے جس کے باعث تنازعات پیدا ہوئے ۔ الیکشن کمیشن فارمز 45 کی مختلف کاپیوں کی حقیقت کی وضاحت کرے ۔ فافن رپورٹ کے مطابق انتخابی خلاف ورزیاں ہوئیں تو ان پولنگ اسٹیشنز یا پورے حلقے میں دوبارہ پولنگ کروائیں، الیکشن کمیشن سارا عمل نوٹیفکیشن سے 60 دن کے اندر کرے ۔ کمیشن کے فیصلے سے غیر مطمئن شخص 30 دن میں سپریم کورٹ سے رجوع کر سکتا ہے ۔