میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
کراچی:کئی ہیوی ویٹ میدان میں،انتخابی معرکہ سنسنی خیز

کراچی:کئی ہیوی ویٹ میدان میں،انتخابی معرکہ سنسنی خیز

ویب ڈیسک
جمعرات, ۸ فروری ۲۰۲۴

شیئر کریں

عام انتخابات 2024 کے انتخابی معرکہ میں کراچی سے کئی نامورسیاسی رہنمائوں کی مختلف سیاسی جماعتوں سے وابستگی کے باعث انتخابی مقابلوں کو سنسنی خیزبنا دیا ہے۔آج کے انتخابات میں کراچی کی 22قومی نشستوں پر ایم کیوایم،جماعت اسلامی اورپیپلزپارٹی سمیت دیگر جماعتوں کو آزاد امیدواروں کے چیلنج کا سامنا ہے جن میں سے بیشتر کو پی ٹی آئی کی حمایت حاصل ہے۔کراچی کے حلقہ این اے 240 پر پیپلز پارٹی کے سینیٹر سلیم مانڈوی والا، پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ رمضان گھانچی،جماعت اسلامی کے سید عبدالرشید اور ایم کیو ایم کے ارشد وہرہ،این اے 241 پرمعروف صنعتکار پیپلز پارٹی کے ڈاکٹر مرزا اختیار بیگ، ایم کیو ایم کے ڈاکٹر فاروق ستار اور جماعت اسلامی کے عابد بیگ اورپی ٹی آئی کے خرم شیر زمان،این اے242 بلدیہ ٹان ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر رہنما مصطفی کمال اور پیپلز پارٹی کے سابق رکن قومی اسمبلی عبدالقادرمندوخیل اورتحریک انصاف کے بنیادی کارکن دوا خان، قومی اسمبلی کی نشست این اے 246 پرسابق وفاقی وزیرایم کیو ایم کے سید امین الحق اور جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن کے درمیان کانٹے کامقابلہ ہوگا۔این اے 248 پرایم کیو ایم کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی اور جماعت اسلامی کے محمد بابرخان ،این اے 247 پر ایم کیو ایم کے مصطفی کمال اور جماعت اسلامی کے منعم ظفر جبکہ این اے 250 پر جماعت اسلامی کے حافظ نعیم الرحمن اور ایم کیو ایم کے فرحان چشتی اورپیپلزپارٹی کے خواجہ سہیل منصور کے درمیان سخت مقابلے کا امکان ہے۔این اے 232 سے پی ٹی آئی سندھ کے صدرعلیم عادل شیخ آزاد امیدوارکے طورپرجبکہ ایم کیو ایم پاکستان کی آسیہ اسحاق،جماعت اسلامی کے توفیق الدین صدیقی اور مسلم لیگ (ن) کے حمایت یافتہ جمعیت علمائے پاکستان کے سربراہ صاحبزادہ اویس نورانی اپنی قسمت آزمائیں گے۔این اے 237 سے ایم کیو ایم پاکستان کے رف صدیقی، جماعت اسلامی کے عرفان احمد، پیپلز پارٹی کے اسد عالم نیازی، پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوارایڈووکیٹ ظہور محسود میں مقابلہ ہوگاجبکہ اسی حلقے میں سندھ اسمبلی کی نشست پی ایس 105 پرپیپلزپارٹی کراچی ڈویژن کے صدرسعید غنی اورپیپلزپارٹی مخالف اتحاد جی ڈی اے کے امیدوار سابق وزیرداخلہ سندھ عرفان اللہ مروت میں سخت مقابلہ ہے۔مسلم لیگ ن کے این اے 237 سے ریحان قیصر شیخ، این اے 242 سے خواجہ غلام شعیب، این اے 229 سے قادر کلمتی کا پیپلزپارٹی کے جام عبدالکریم بجارسے،این اے 230 پرپیپلزپارٹی کے آغارفیع اللہ کا مسلم لیگ ن کے مظفر شجرہ، ٹی ایل پی کے محمد انور، پاکستان راہ حق پارٹی کے اورنگزیب فاروقی، پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار ڈاکٹر مسرور سیال، این اے 231 میں مسلم لیگ ن کے جمیل احمد، پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار خالد محمود علی اور پی پی پی کے عبدالکریم بلوچ،این اے 233 کورنگی پر ایم کیو ایم پاکستان کے جاوید حمید، جماعت اسلامی کے عبدالجمیل خان، ٹی ایل پی کے شہزادہ شہباز، پی ٹی آئی کے آزاد امیدوار ایڈووکیٹ حارث میو،این اے 234 پرپی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار فہیم خان، ایم کیو ایم پاکستان کے عامر معین پیرزادہ، جماعت اسلامی کے اختر حسین قریشی اور مسلم لیگ ن کے سلیم ضیاکے مابین ،این اے 235 پر پیپلزپارٹی کے آصف خان، اورجماعت اسلامی کے ڈاکٹرمعراج الھدی، پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ سیف الرحمن،این اے 236 پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار محمد عالمگیر خان، جماعت اسلامی کے محمد اسامہ رضی خان، پیپلز پارٹی کے محمد مزمل قریشی،این اے 239 پر ٹی ایل پی کے امیدوار محمد شرجیل گویلانی کا مقابلہ پیپلز پارٹی کے نبیل احمد گبول اور آزاد امیدوار عبدالشکور شاد سے سخت مقابلہ ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں