میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سزا یافتہ بدعنوانی میں ملوث تھانیداروں کو کلین چٹ مل گئی

سزا یافتہ بدعنوانی میں ملوث تھانیداروں کو کلین چٹ مل گئی

ویب ڈیسک
منگل, ۶ فروری ۲۰۲۴

شیئر کریں

سزا یافتہ بدعنوانی میں ملوث تھانے داروں کو کلین چٹ دے کر مختلف تھانوں میں ایس ایچ او تعینات کرنے کا عمل شروع ہونا آئین و قانون کے تقاضوں کی کھلی برخلافی ہے مسلسل نظر انداز ہونے والے افسران میں چند نام رشید لودھی ، چوہدری طفیل، عامر اکرام، غلام یاسین، آفتاب عباسی دیگرز نمایاں ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق اسٹریٹ کرائم گزشتہ پندرہ برسوں سے کراچی پولیس کے لیے چیلنج بنا ہوا ہے اعلی افسران کی جانب سے ڈکیتی اور راہزنی کی وارداتوں پر قابو پانے کے لیے پولیس کی متعدد کمیٹیاں اور یونٹس کو فعال کیا گیا۔ تاہم وارداتوں کا سلسلہ ناقص حکمت عملی کے زریعے کنٹرول نہ ہو سکیں ۔ بہتر کارکردگی پیش کرنے والے تھانیداروں کو سازش کے تحت کھڈے لائن لگا دیا گیا۔ جبکہ سزا یافتہ اور بدعنوان تھانیداروں کو بھاری نذرانے کے عوض تھانے داری کی زمہ داریاں سونپنا عوام سے ہی دشمنی نہیں ہے بلکہ پاکستان کے آئین و قانون سے بھی تصادم ہے۔ کراچی پولیس انتظامیہ کا ایک نیا کارنامہ کچھ اس طرح ہے ۔ تھانہ رضویہ سے جرائم پیشہ عناصر کی سرپرستی کرنے کے جرم میں ڈسمس ہونے والے تھانیدار مظفر صدیقی کو بھاری نذرانے کے عوض ایس ایچ او جوہر آباد لگا دیا۔ موصوف ماضی میں متعدد بار بدعنوانی رشوت خوری کے چارج لگنے سے معطل ہو چکا ہے۔ دوسری جانب تھانہ رضویہ میں تعینات ہونے والا ایس ایچ او عدیل افضال کا نام بھی کرپٹ تھانیداروں کی بلیک لسٹ میں شامل ہونے کے باوجود موصوف کو تھانیدار لگا دیا۔ موصوف نے بھی متعدد تھانوں میں تعیناتی کے دوران بدعنوانی کی کئیں داستانیں رقم کی ہیں پھر بھی ایسے افسران کی تعیناتی سے بالا افسران کی پالیسی پر سوالیہ نشان ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں