شرجیل میمن ناکام ، ٹنڈوجام پینے کے صاف پانی سے محروم
شیئر کریں
پیپلز پارٹی کے رہنما اور پی ایس 61سے پیپلز پارٹی کے امیدوار شرجیل میمن کی ناکامی سامنے آگی، حکومت اور اختیارات ہونے کے باوجود حلقے کے بڑے شہر میں پانی کی فراہمی کی اسکیم مکمل کروانے میں ناکام ہو گے، ہزاروں شہری پانی کی کمی کے باعث مشکلات کا شکار ہو گے۔تفصیلات کے مطابق حیدرآباد کی دیہی تحصیل کے سب سے بڑے شہر ٹنڈوجام کے لے پینے کے صاف پانی کی فراہمی کی اسکیم سال2014 میں61کروڑ روپے کی لاگت سے منظور ہوئی اور تعمیر سال2015 میں شروع کی گی اسکیم 4سال کی مدت میں سال2018 میں مکمل ہونی تھی لیکن10سال گزرنے کے باجود پانی فراہمی کی اسکیم تاحال مکمل نہیں ہوسکی ، سابق وزیراعلی مراد علی شاہ اور سابق کمشنر حیدرآباد ندیم الرحمان میمن نے ٹنڈوجام میں صاف پانی کی فراہمی کی اسکیم مکمل نہ ہونے کا نوٹس لیا اور اسکیم مکمل کرنے کی ہدایت کی لیکن وہ احکامات بھی ہوا میں اڑ گے ، ٹنڈوجام کے لے پینے کے صاف پانی کی فراہمی کی اسکیم میں کی سال کی تاخیر کے باعث اسکیم کی لاگت میں35 کروڑ50 لاکھ روپے کا اضافہ ہو گیا ہے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ اسکیم کے تالاب کی زمین کی خریداری میں بھی مبینہ طور پر خرد برد کی ہے ، جس کے باعث اہم منصوبہ کھٹای کا شکار ہے ، شرجیل میمن نے خرد برد میں ملوث افسران کے خلاف کارروائی کے لیے بھی کوئی اقدام نہیں لیا ، دلچسپ بات یہ ہے کہ حلقہ سے شرجیل میمن 2 مرتبہ ایم پی اے منتخب ہوئے اور سندھ کابینہ میں وزیر رہے لیکن پینے کے صاف پانی کی فراہمی جیسے منصوبے کو مکمل کروانے پر کوئی توجہ نہیں دی ، ٹنڈوجام کے ہزاروں شہری پانی کی شدید قلت کا شکار ہیں اور الیکشن میں پی پی امیدوار شرجیل میمن پر ناراضگی کا اظہار کر رہے ہیں ۔