جاسوس کی سزا کااعلان‘بھارتی دھمکیوں اورممکنہ امریکی و یورپی دباﺅپر پائیدار لائحہ عمل ضروری
شیئر کریں
نئی دہلی کی جانب سے کھسیانی بلی کھمبا نوچے کے مصداق ممکنہ کارروائیوں اور اس کے شور کا توڑ کرنے کیلئے مکمل پیشگی انتظامات کیے جائیں
عالمی برادری کے سامنے بھارتی واویلا پہنچنے سے قبل رائے عامہ کو یہ باور کرایا جائے کہ کلبھوشن یادیو کو سز ادہشت گردی کے اعتراف پر دی گئی،تجزیہ کار
ایچ اے نقوی
پاکستانی برّی فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے پیر کو فوجی عدالت کے فیصلے کے تحت بھارتی خفیہ ایجنسی راکے ایجنٹ کلبھوشن یادو کو موت کی سزا دیے جانے کی توثیق کر دی ہے۔ آئی ایس پی آر کے سربراہ میجر جنرل آصف غفور نے اپنی ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ انڈین جاسوس کا مقدمہ ایک فوجی عدالت یعنی فیلڈ جنرل کورٹ مارشل میں پاکستان آرمی ایکٹ کے تحت چلایا گیا جس کے بعد انھیں سزائے موت سنائی گئی۔میجر غفور کا کہنا تھا کہ کلبھوشن کو قانونی تقاضوں کے مطابق اپنے دفاع کے لیے ایک وکیل بھی مہیا کیا گیا تھا۔کلبھوشن کے خلاف پاکستان آرمی ایکٹ کے سیکشن 59 اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے سیکشن3 کے تحت مقدمہ چلایا گیا اور ان کے خلاف تمام الزامات کو درست پایا گیا۔
گزشتہ سال مارچ میں کلبھوشن یادیو کی گرفتاری اور اعترافی بیان پر بھارت کی وزراتِ خارجہ نے ایک بیان میں ویڈیو کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ بلوچستان میں گرفتار کیے گئے شخص کا بھارت کی حکومت سے کوئی تعلق نہیں ہے اور یہ ویڈیو جھوٹ پر مبنی ہے۔ایجنٹ کی گرفتاری پر پہلے تو بھارتی حکومت نے بالکل چپ سادھ لی تھی اور اس کو اپنا شہری تسلیم کرنے سے ہی انکاری تھا لیکن اس کے بعدبھارتی بحریہ کے اعلیٰ عہدے پر فائز ہونے کے حوالے سے ثبوت سامنے آنے پر بھارتی حکومت نے اس تک ہائی کمشنر اور قونصلر کی رسائی کی درخواست کرنا شروع کردی تھی جو کہ معاملے کی نزاکت کے پیش نظر مسترد کردی گئی تھی۔
خیال رہے کہ بلوچستان میں سابق صدر پرویز مشرف کے دور حکومت میں حالات خراب ہوئے تھے۔ اس وقت بلوچستان کی بلوچ آبادی والے متعدد علاقے شورش سے متاثر تھے۔سرکاری حکام بلوچستان میں حالات کی خرابی کا ذمہ دار بعض قوم پرست قوتوں کو ٹھہرا رہے ہیں جو بقول ان کے بیرونی طاقتوں بالخصوص بھارت کی خفیہ ایجنسی را کے ایما پر ایسا کر رہی ہیں۔
تاہم اب جبکہ فوجی عدالت نے کلبھوشن یادیو کو موت کی سزا سنادی گئی ہے ضرورت اس بات کی ہے کہ اس سزا پر جلد ازجلد عملدرآمد کیاجائے اور اس حوالے سے بھارتی دھمکیوں اور غیر ملکی خاص طور پر امریکی اور یورپی ممالک کے دباﺅ کو کسی طور قبول نہ کیا جائے اس کے ساتھ یہ بھی ضروری ہے کہ اس حوالے سے بھارت کی جانب سے ممکنہ کارروائیوں اور اس کی جانب سے مچائے جانے والے شور کا توڑ کرنے کیلئے مکمل انتظامات کئے جائیں اور بیرون ملک رائے عامہ کو یہ باور کرایا جائے کہ کلبھوشن یادیو کو اس کے جرم کے مطابق ہی سز ا دی گئی ہے۔